• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جاندار کی تصویر بنانے کی ممانعت کی وجہ

استفتاء

گزارش ہے کہ یہ معلوم کرنا تھا کہ جاندار چیزوں( مثلاً انسان حیوانات وغیرہ) کی تصاویر ہاتھ سے بنانے کی ممانعت کس وجہ سے ہے؟ مع الدلائل وضاحت فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایک مسلمان کے لیے کسی جاندار چیز کی تصویر بنانے سے رکنےکے لیے اتنی وجہ کافی ہے کہ حضور ﷺ نے اس سے منع فرما یا ہے، چہ جائیکہ ایسا کرنےوالوں کے لیے حدیث میں سخت ترین عذاب کی سزا بھی وارد ہے۔ نیز یہ بھی سزا مذکور ہے کہ قیامت والے دن ان سے کہا جائے گا کہ تم نے جو تصویر بنائی ہے اب اس میں جان بھی ڈالو۔

حدیث میں جاندار کی تصویر بنانے کے منع کی  ایک وجہ یہ بھی مذکور ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ تخلیق کی مشابہت  اختیار کرناہے، گویا کہ تصویر بنانے والے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ جیسے اللہ تعالیٰ ایک بہترین صورت بناتے ہیں ہم بھی بنا سکتے ہیں۔

قرآن پاک(سورت: 59، آیت: 7) میں ہے:

وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا 

ترجمہ: اور رسول تمہیں جو کچھ دیں، وہ لے لو، اور جس چیز سے منع کریں اس سے رک جاؤ

قرآن پاک(سورت: 24، آیت: 63) میں ہے:

فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيم

ترجمہ: لہٰذا جو رسول للہﷺ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں ان کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ کہیں ان پر کوئی آفت نہ آ پڑے، یا انہیں کوئی دردناک عذاب نہ آپکڑے۔

صحیح مسلم (2/201) میں ہے :

عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن أشد الناس عذابا يوم القيامة المصورون ….و في حديث اخر — يا عائشة أشد الناس عذابا عند الله يوم القيامة، الذين يضاهون بخلق الله

ترجمہ: حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے سخت عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا ۔۔۔اور دوسری حدیث میں ہے۔۔۔(حضورﷺ نے ارشاد فرمایا):  اے عائشہ قیامت کے دن سب سے سخت عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔

تکملہ فتح الملہم(4/102)   میں ہے :

الذين يضاهون بخلق الله: المضاهاة: المشابهة. والمراد الذين يصورون صور ذوي الأرواح، فانهم يدعون عملاً أنهم يخلقون صورهم، والعياذ بالله العظيم. والفرق بين ذوي الأرواح وبين ما ليس له روح في هذا، مع أن الكل مخلوق لله تعالى: ما ذكره والدي و شيخي المفتي محمد شفيع رحمه الله تعالى في رسالته في أحكام التصوير، أن ما ليس له روح كغرس البذر والسقي والشجر، بخلاف ايجاد الروح في شيئ، فانه لا يتوهم أحد حتى في الظاهر، أن فيه دخلا لغير الله سبحانه و تعالى. والله سبحانه أعلم.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved