• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جدید آلات کے ذریعے تصویر کشی کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام بعض لوگوں کے اس دلیل کے بارے میں جو تصویر کی جواز پر پیش کرتے ہیں۔ دلیل ان کا یہ ہے:

’’اگر آلات جدیدہ کی تصویر کو ہم حرام تصویر کے اندر داخل کر دیں تو امت مسلمہ حرج عظیم میں داخل ہو جائے گی، جس سے اولیاء اور علماء سے لے کر ایک ادنیٰ مسلمان تک گناہ سے نہیں بچ سکیں گے۔ اس کی مثال ملاحظہ فرمائیں تاکہ حرج عظیم سمجھ میں آجائے۔بے شمار علماء و صلحاء نفلی حج، دوست واحباب کی ملاقات وعظ ونصیحت کے پاسپورٹ کےساتھ بیرونی ممالک کا سفر کرتے ہیں پاسپورٹ ویزا کے لیے فوٹو ضروری ہے۔ اس لیے فوٹو نکلواتے ہیں، اور استعمال کرتے ہیں۔ مذکورہ بالا سفر مستحب ہے یا مباح، اگر جدید آلات کی تصویر کو ہم حرام کہ دیں تو کیا مباح یا مستحب کے لیے حرام کا ارتکاب جائز ہو سکتا ہے؟ بالکل نہیں اگر بیرونی مستحب سفر کے لیے داڑھی منڈوانا ضروری قرار دیا جائے تو کیا جائز ہو جائے گا؟ قطعاً نہیں۔ ‘‘

اس لیے علماء کی اس جماعت کے نزدیک موجودہ تصویر جو جدید آلات سے لی جاتی ہے اور آگے اس میں صفائی وغیرہ کا انسانی دخل نہیں ہوتا، اس کے نزدیک تصویر نہیں۔ ہاں اگر کبھی فحاشی اور دینی ضرر پر مشتمل ہو تو پھر ناجائز ہو گی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

تصویر کے جواز کے لیے سوال میں ذکر کردہ دلیل درست نہیں۔ کیونکہ پاسپورٹ کے لیے تصویر بنوانا قانونی مجبوری ہے اور سفر خواہ مباح ہو یا مستحب یہ انسانی ضرورت ہے اور ضرورت سے مراد ضرورت شرعیہ نہیں جو کہ عام طور سے اضطراری حالت پر صادق آتی ہے، بلکہ ضرورت سے مراد ضرورت طبعی و عادی ہے جو کہ سفر کے مباح یا مستحب ہونے کی صورت میں بھی صادق آتی ہے۔  اور مجبوری کے احکام عام حالات کے احکام سے جدا ہوتے ہیں۔ لہذا پاسپورٹ کی تصویر کے جواز کو عام حالات میں تصویر کے جواز پر دلیل نہیں بنا سکتے۔

فی الحال حکومتی قوانین کی رُو سے بیرون ملک سفر کے لیے داڑھی منڈانا ضروری نہیں، لہذا اسے مثال میں ذکر کرنا بے محل ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved