• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جادو اور جنات کے علاج کے ایک عمل سے متعلق

استفتاء

کیا فرماتے ہیں  علماء کرام اس عمل کے بارے میں کیا جادو و جنات کے علاج کے لیے یہ عمل پڑھنا جائز ہے؟ ان الفاظ  کے ادا کرنے میں کسی قسم کی بے ادبی تو نہیں ہو گی؟ مفتیان کرام اس عمل  کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائی۔

عمل: کسی بھی قسم کی مشکل ہو، سخت کالا جادو ہو یا جنات کے اثرات ہوں تو اول آخر درود شریف 3-3 بار پڑھیں۔

’’بسم اللہ الرحمٰن الرحیم آیت الکرسی دل قرآن آپ چلیے تو رحمان ہلکے ہلکے سات آسمان ساتوں کے لیے ایک دربان و پاؤں رکھے جبرائیل دھڑ رکھے رحمان کمر رکھے محمد مصطفیٰ سر رکھے سبحان سبحان وجود موجود بارہ گاہ رسول چھلا کرے چھلاوہ کرے جادو کرے جو جو کرے سو سو مرے الٹ پھیر اس کا اسی پر پڑے سب ملے حضرت مصطفیٰ نا ملے بحق لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘‘۔

قبلہ رُخ پاک صاف کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر یقین کامل سے کریں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ عمل کی قرآن و حدیث سے کوئی اصل نہیں۔ نیز اس کے بعض الفاظ بھی خلاف شرع ہیں۔ اس لیے اس عمل کا پڑھنا جائز نہیں۔

في مشكاة المصابيح، كتاب الطب و الرقى، الفصل الأول (2/ 388):

عن عوف بن مالك الأشجعي رضي الله عنه قال كنا نرقي في الجاهلية فقلنا يا رسول الله! كيف ترى في ذلك؟ فقال اعرضوا عليّ رقاكم لا بأس بالرّقي ما لم يكن فيه شرك.

و في رد المحتار على الدر المختار (9/ 600):

قالوا إنما تكره العوذة إذا كانت بغير لسان العرب، و لا يدرى ما هو، و لعله يدخله سحر أو كفر أو غير ذلك و أما ما كان من القرآن أو شيء من الدعوات فلا بأس به. .. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved