• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جائز کام کی اجرت میں حرام پیسے وصول کرنا

استفتاء

سٹیٹ لائف انشورنس والے کسی شخص کی میڈیکل انشورنس کرنے سے پہلے میڈیکل فٹنس ٹیسٹ کرواتے ہیں۔ بل اور رپورٹس دونوں سٹیٹ لائف کو جاتا ہے۔ میرے *** والد صاحب کے زمانہ کے کچھ لوگ اب بھی کارڈیکس کلینک آجاتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب ان کا ٹیسٹ کر کے رپورٹ والد صاحب کے پاس کارڈیکس ہسپتال بھیج دیتے ہیں، مریض سے خود کچھ نہیں لیتے، کارڈیکس ہسپتال والے البتہ اس مریض کی فیس سٹیٹ لائف والوں سے خود ہی لے لیتے ہیں۔کیونکہ والد صاحب پہلے   کارڈیکس کلینک بیٹھتے تھے ان کا سٹیٹ لائف والوں کے ساتھ معاہدہ تھا اب کارڈیکس ہسپتال چلے گئے، لیکن والد صاحب کی ہدایت ہے کہ اگر کوئی پرانا مریض یہاں آجائے تو اسے خوار مت کرو، بلکہ ٹیسٹ کر دو۔ چونکہ سٹیٹ لائف  والوں کی کمائی ناجائز ہے۔ لہذا ہم ٹیسٹ کر دیتے ہیں، لیکن فیس خود نہیں لیتے ۔ کیا یہ ہمارا طرز عمل صحیح ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

فیس لے سکتے ہیں کیونکہ آج کل جب کہ حرام کی کثرت ہے ، ضابطہ یہ ہے کہ کام جائز ہے تو اس کو کرسکتے ہیں اور اس پر    اجرت لے سکتے ہیں اگرچہ دینے والا کہیں سے بھی دے ۔ اور اگر کام ناجائز ہے تو اجرت ناجائز ہے اگر چہ حلال سے دے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved