استفتاء
تیسرا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے علاقے میں بازار کے اندر ایک چھوٹی سی مسجد ہے جس میں پنجگانہ نماز باجماعت ہوتی ہے۔ کچھ عرصہ پہلے مسجد انتظامیہ نے اس مسجد میں جمعہ بھی شروع کروایا ہے۔ میرا خیال یہ ہے کہ اس طرح چھوٹی چھوٹی مساجد میں نماز جمعہ شروع کروانا درست نہیں ہے۔ ان کے دیکھا دیکھی ایک اور چھوٹی سی مسجد میں بھی جمعہ شروع ہوگیا ہے۔ جبکہ ہمارے علاقے میں قریب قریب فاصلے پر تین بڑی جامع مسجدیں ہیں اور وہاں عرصہ سے جمعہ ہو رہا ہے۔ ان مسجدوں میں نماز جمعہ ہونے سے ان بڑی مسجدوں میں نماز جمعہ کے اندر لوگوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور یہاں جمعہ شروع کروانے کی ضرورت بھی نہیں ہے صرف کچھ لوگوں کا اصرار تھا کہ یہاں پر جمعہ ہونا چاہیے تاکہ ہم قریب کی مسجد میں ہی جمعہ پڑھ لیں۔ احقر کے مطابق نماز جمعہ اور عیدین کی مشروعیت کا مقصد ہی مسلمانوں کے جم غفیر کو ایک جگہ جمع کرنا ہے تاکہ اتفاق و اتحاد اور اجتماعیت برقرار رہے۔ جبکہ اس طرح سے چھوٹی چھوٹی مساجد میں جمعہ شروع ہونے سے افتراق اور انتشار بڑھے گا۔ اور عرض یہ ہے کہ ہم لوگ شہر میں رہتے ہیں گاؤں میں نہیں۔ازراہ کرم یہ بتائیں کہ یہ جمعہ شروع کروانا درست ہے اور بہتر ہے؟ یا درست تو ہے مگر بہتر نہیں؟ یا جائز ہی نہیں؟ اور آئندہ کے لیے نماز جمعہ جاری رہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائر ہے لیکن بہتر نہیں۔ بہر حال اگر بند کرنے سے انتشار و جھگڑا پیدا ہونے کا خوف ہو تو بند کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
( و تؤدى في مصر واحد بمواضع كثيرة) مطلقاً على المذهب قال الشامي تحت قوله ( مطلقاً) أي سواء كان المصر كبيراً أو لا، و سواء فصل بين جانبيه نهر كبير كبغداد أو لا و سواء قطع الجسر أو بقي متصلاً و سواء كان التعدد في مسجدين أو أكثر هكذا يفاد من الفتح و مقتضاه أنه لا يلزم أن يكون التعدد بقدر الحاجة. ( شامی: 3/ 18) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved