- فتوی نمبر: 9-124
- تاریخ: 27 جولائی 2016
- عنوانات: عبادات
استفتاء
السلام علیکم! میں نے آپ سے ایک بات پوچھنی تھی۔ ہمارے ایک ٹیچر (استاد) نے ہمیں بتایا تھا کہ شوہر اپنی بیوی کی شرمگاہ کو نہیں دیکھ سکتا اور بیوی اپنے شوہر کی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھے بغیر ہم بستری کر سکتے ہیں۔ آپ سے کنفرم کرنا تھا کہ کیا یہ بات درست ہے؟ اور درست نہیں تو براہ مہربانی میری رہنمائی کیجیے گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
خاوند اور بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھنا جائز ہے۔ البتہ نہ دیکھیں تو اچھا ہے۔
في الشامية (9/ 608):
قوله (و من عرسه و أمته) فينظر الرجل منهما و بالعكس إلى جميع البدن من الفرق إلى القدم و لو عن شهوة لأن النظر دون الوطء الحلال. ([1]) ………… فقط و الله تعالى أعلم
([1] ) و قوله (و الأولى تركه) قال في الهداية الأولى أن لا ينظر كل واحد منهما إلى عورة صاحبه لقوله عليه الصلاة و السلام: ”إذا أتى أحدكم أهله فليستتر ما استطاع و لا يتجردان تجرد العير“. و لأن ذلك يورث النسيان لورود الأثر.
آپ کے مسائل اور ان کا حل (8/ 526) میں ہے:
’’سوال: جماع کے وقت بیوی کا تمام بدن، مقام خاص اور دوسرے اعضا دیکھنا جائز ہے؟
جواب: میاں بیوی کا ایک دوسرے کے بدن کو دیکھنا جائز ہے، لیکن بے ضرورت دیکھنا اچھا نہیں۔‘‘ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved