- فتوی نمبر: 3-107
- تاریخ: 20 فروری 2010
- عنوانات: عبادات
استفتاء
ایک ہفتہ پہلے میں نے اپنے والد صاحب کا نماز جنازہ پڑھایا تھا اس میں میں نے غلطی سے رفع یدین کردیا اور ہاتھ میں نے غلطی سے کانوں تک ہر تکبیر میں اٹھائے تھے مگر نیچے نہیں چھوڑے تھے۔ مجھے اس مسئلہ کا پتہ نہیں تھا کہ ہاتھ نہیں اٹھائے جاتے۔ اب اس بارے میں آپ کا کیا حکم ہے ؟ اس غلطی کا ازالہ کس طرح کیا جائے؟
نوٹ: اگر آپ مجھے نماز جنازہ کے بارے میں تفصیل بتادیں تو آپ کی مہربانی ہوگی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نماز جنازہ کی صرف پہلی تکبیر میں ہاتھ اٹھانا چاہیے بہرحال اگر باقی تکبیروں میں بھی ہاتھ اٹھائے تو نماز جنازہ ہوجائے گی۔
نماز جنازہ کا مسنون طریقہ یہ ہے:
میت کو آگے رکھ کر امام اس کے مقابل کھڑا ہو جائے اور سب لوگ میت کے لیے نماز جنازہ کی نیت کریں۔ نیت کرکے دونوں ہاتھ تکبیر تحریمہ کی مثل کانوں تک اٹھا کر ایک مرتبہ اللہ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ مثل نماز کے باندھ لیں۔ پھر سبحانک اللہم آخر تک پڑھیں۔ اس کے بعد پھر ایک بار اللہ اکبر کہیں مگر اس مرتبہ ہاتھ نہ اٹھائیں۔ اس کے بعد درود شریف پڑھیں اور بہتر یہ ہے کہ وہی درود شریف پڑھا جائے جو نماز میں پڑھا جاتا ہے۔ پھرا یک مرتبہ اللہ اکبر کہیں۔ اس مرتبہ بھی ہاتھ نہ اٹھائیں۔ اس تکبیر کے بعد میت کے لیے دعا کریں۔ اگر وہ بالغ ہو خواہ مرد ہو یا عورت یہ دعا پڑھیں:
"اللهم اغفر لحينا و ميتنا و شاهددنا وغائبنا و صغيرنا و كبيرنا وذكرنا و أنثانا اللهم من أحييته منا فأحيه على الإسلام و من توفيته منا فتوفه على الإيمان”
۔ یا یہ دعا پڑھے ( یا دونوں ہی پڑھ لے )
” اللهم اغفر له وارحمه و عافه و اعف عنه و أكرم منزله و وسع مدخله و اغسله بالماء والثلج و البرد و نقه من الخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الدنس و أبدله داراً خيراً من داره و أهلاً خيراً من أهله و زوجاً خيراً من زوجه و أدخله الجنة وأعذه من عذاب القبر و عذاب النار”.
اگر میت نابالغ لڑکا ہو یا ایسا مرد ہو جو نابالغی سے مجنون ہو تو یہ دعا پڑھے:
” اللهم اجعله لنا فرطاً و اجعله لنا أجرا و ذخراً و اجعله لنا شافعاً و مشفعاً "
اور اگر نابالغ لڑکی ہو یا بچپن سے مجنون عورت ہو تو یہی دعا ان الفاظ سے پڑھیں:
” اللهم اجعلها لنا فرطاً و اجعلهالنا أجرا و ذخراً و اجعلها لنا شافعة و مشفعة "————————————————-فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved