- فتوی نمبر: 21-101
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان
استفتاء
جانور ذبح کرنے کا شرعی طریقہ کیا ہے؟
(1) کیا اس کی پوری گردن ذبح کرتے وقت علیحدہ کرنی ہے یا بعد میں؟
(2) اگر کسی نے جانور ذبح کرتے وقت جانور کے ٹھنڈا ہونے سے پہلے اس کی گردن جدا کردی تو اس جانور کا کیا حکم ہے وہ جانور حلال ہے یا حرام؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)ذبح کرتے وقت صرف چار رگیں یعنی سانس کی نالی،کھانے کی نالی اور دو شہ رگیں کاٹنی ہیں۔ پوری گردن کاٹ کر علیحدہ کرنا جانور کو بلا وجہ زائد تکلیف دینے کی وجہ سے مکروہ ہے اس لئے جانور کے ٹھنڈا ہونے سے پہلے اس کی گردن علیحدہ نہ کریں۔
(2)ایسا کرنا جانور کو زائد تکلیف کی وجہ سے مکروہ ہے لیکن اس کی وجہ سے جانور حرام نہیں ہوتا۔
تنویر مع الدر(9/495)میں ہے:
وكره (كل تعذيب بلا فائدة مثل) قطع الراس والسلخ قبل ان تبرد.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved