• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جیزاکاؤنٹ سے مجبوری کی صورت میں ملنے والے فری منٹ کاحکم

استفتاء

جناب مفتی صاحب!میرانام محمدشاہد اقبال ولد محمدسرور ہے میں جس مسئلہ پرآپ سے فتوی لینا چاہتاہوں وہ آج کل تقریبا ہربندے کےساتھ درپیش ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے جیزکیش موبائل اکاؤنٹ میں ہروقت چار سے پانچ ہزار روپے اورایزی پیسہ اکاؤنٹ میں دوہزار روپے رکھتاہوں۔

1۔ابھی مسئلہ یہ ہے کہ ان اکاؤنٹس میں پیسے رکھنے پرکمپنی روزانہ کی بنیاد پرفری منٹس دیتی ہیں کیا یہ منٹس استعمال کرناجائز ہے؟

2۔اکاؤنٹ میں پیسے رکھنے میری مجبوری ہے(کیونکہ ریلوے کی سیٹیں وغیرہ کروانی ہوتی ہیں،موبائل لوڈ اورروپے ٹرانسفرکرنے کے لیے استعمال کرتاہوں)میں نےہیلپ لائن پربات کرکے منٹس ختم کرنے کی بات کی توکہتے ہیں کہ کمپنی کی پالیسی ہے کہ منٹس ختم نہیں ہوسکتے ۔تو ابھی یہ منٹس استعمال کرنا میرے لیے جائز ہیں یانہیں؟اگر جائز نہیں توپھر اس کاحل کیاہوگا؟

3۔آیا کہ یہ منٹس سود کےزمرے میں آتے ہیں یانہیں؟

4۔کمپنی والے یہ بھی کہتے ہیں کہ ہرکال پر12پیسے چارج ہوتے ہیں یہی کال کی قیمت ہے۔کیایہ بات ٹھیک ہے؟

5۔اگرمیں اپنا نارمل کال پیکج کرلوں توہوسکتا ہے پھر بھی یہ منٹس استعمال ہوں اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟اس مسئلہ پرفتوی دے کرسائل کی تشفی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اکاؤنٹ میں پیسے رکھنے کی مجبوری کی صورت میں ملنے والے فری منٹس جائز ہیں، آپ استعمال کرسکتے ہیں اور مجبوری کے بغیر اکاؤنٹ میں رقم رکھنے پر ملنے والے فری منٹس سود کے زمرے میں آتے ہیں، اس صورت میں ان کا لینایا ان کو استعمال کرنا جائز نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved