- فتوی نمبر: 14-273
- تاریخ: 19 جون 2019
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے میں کہ جاز کیش اکاؤنٹ میں جب رقم جمع کرواتے ہیں تو فری میں جمع ہوتی ہے کوئی ٹیکس اور کٹوتی نہیں ہوتی لیکن جب کسی دکان سے اپنے اکاؤنٹ سے رقم نکلواتےہیں تو دکاندار ہزار روپے پر 20 روپے لیتا ہےگویا کہ اس نے میرے اکاؤنٹ سے ہزار روپے اپنے اکاؤنٹ میں کیے اور مجھے ایک ہزار کیش دے دیے اور 20 روپے اضافی لیے ۔کیا یہ سود ہے یا اس کی مزدوری ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں جاز کیش اکائونٹ سے اپنی رقم نکلوانے پر دکاندار کا ہزار روپے پر20روپے کی کٹوتی کرناسود نہیں بلکہ یہ اجرت ہے ،جیسے اپنے بینک اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے پر بینک کچھ نہ کچھ کٹوتی کرتا ہے ۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved