استفتاء
میرا سوال یہ ہے کہ جہری نمازوں میں جب امام اونچی آواز سے قراءت کرتا ہے تومقتدی کو ان کے پیچھے سورت فاتحہ پڑھنی چاہئے یا نہیں؟ حدیث کے حوالہ سے جواب عنایت فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حنفیہ کے نزدیک امام کے پیچھے قراءت کرنا جائز نہیں قراءت سورت فاتحہ کی ہو یا کسی اور سورت کی۔اسی طرح نماز سری( آہستہ آواز والی) ہو یا جہری( اونچی آواز والی) ہو۔ حنفیہ کے پاس اس بات کے حدیث کے علاوہ بھی دلائل ہیں تا ہم حدیث کے حوالہ سے جو دلائل ہیں ان میں سے چندمندرجہ ذیل ہیں:
سنن نسائی،کتاب الافتتاح، تأويل قولہ عز وجل { وإذا قرئ القرآن فاستمعوا له وأنصتوا لعلكم ترحمون } حدیث نمبر922 میں ہے:
"عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إنما جعل الإمام ليؤتم به فإذا كبر فكبروا وإذا قرأ فأنصتوا وإذا قال سمع الله لمن حمده فقولوا اللهم ربنا لك الحمد”
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:بلاشبہ امام اس لیے بنایا گیا ہے تا کہ اس کی اقتداء کی جائے ،جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ قرأت کرے تو تم خاموش رہوا اور جب وہ «سمع اللہ لمن حمده» کہے تو تم «اللہم ربنا لك الحمد» کہو۔
صحیح مسلم ، کتاب الصلاۃ، باب التشھد فی الصلاۃ، حدیث نمبر 404 میں ہے:
قال النّبي صلّی اللّه عليه وسلّم :إذا صلیتم فأقیموا صفوفکم ، ثم لیؤمکم أحدکم فإذا کبر
فکبروا، فإذا قال:غیر المغضوب عليهم ولا الضالین ،فقولوا: آمین… وعن قتادة وإذا قرأ فأنصتوا
ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے، جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو اپنی صفوں کو درست کرلو،پھر تم میں سے کوئی امامت کرے ،جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ ”غیر المغضوب علیہم ولا الضّالین“کہے تو تم آمین کہو اور حضرت قتادہؒ سےاس حدیث میں یہ اضافہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب (امام )قرأت کرے تو تم خاموش رہو ۔
مسند احمد بن حنبل، حدیث نمبر 19738 میں ہے:
"عن أبي موسٰی رضی الله عنه قال: علمنا رسول اللّه صلّی اللّه عليه وسلّم :إذا قمتم إلی الصلاة فلیؤمکم أحدکم ،وإذا قرأ الإمام فأنصتوا "
ترجمہ: حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا ہے کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہوجاؤ تو تم میں سے کوئی ایک شخص تمہاری امامت کروائے اور جب امام قرأت کرے تو تم خاموش ہو جاؤ ۔
مؤطا امام محمد، ابواب الصلاۃ، باب القراءة فی الصلاة خلف الامام، حدیث نمبر 117 میں ہے:
"117۔۔۔۔۔۔۔ عن جابر بن عبد الله عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قال من صلى خلف الإمام فإن قراءة الإمام له قراءة”
حضرت جابر بن عبدللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے امام کے پیچھے نماز پڑھی تو امام کی قراءت ہی اس کے لئے قراءت ہے۔
شرح معانی الآثار ، کتاب الصلاۃ، باب قراءۃ خلف الامام ، حدیث نمبر 1265 میں ہے:
"عن جابر بن عبد الله عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قال : من صلى ركعة فلم يقرأ فيها بأم القرآن فلم يصل إلا وراء الإمام”
حضرت جابر بن عبدللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے کوئی رکعت پڑھی اور اس میں سورۃ فاتحہ نہیں پڑھی تو گویا اس نے نماز نہیں پڑھی مگر یہ کہ وہ امام کے پیچھے ہو۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved