استفتاء
اس پرس کو کسی بھی پاکٹ میں رکھ کر لیٹرین/ باتھ روم وغیرہ جا سکتے ہیں یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس پرس کو پاکٹ میں رکھ کر لیٹرین/ باتھ روم میں جا سکتے ہیں۔
فتاویٰ شامی (3/ 186) میں ہے:
و قدمنا قبيل باب المياه عن الفتح أنه تكره كتابة القرآن و أسماء الله تعالى على الدراهم و المحاريب و الجدران و ما يفرش، و ما ذلك إلا لاحترامه و خشية وطئه و نحوه مما فيه إهانة.
فتاویٰ شامی میں دوسری جگہ (1/ 355) ہے:
رقية في غلاف متجاف لم يكره دخول الخلاء به، و الاحتراز أفضل. و في الشامية: قوله: (رقية … الخ) الظاهر أن المراد بها ما يسمونه الآن بالهيكل و الحمائل المشتمل على الآيات القرآنية، فإذا كان غلافه منفصلاً عنه كالمشمع و نحوه جاز دخول الخلاء به، مسه و حمله للجنب.
امداد الاحکام (1/ 248) میں ہے:
’’سوال: اگر جیب میں چھوٹی حمائل شریف ہو تو اس حالت میں پیشاب کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟
الجواب: جیب میں حمائل شریف رکھ کر بیت الخلاء میں جانا یا کسی اور جگہ پیشاب کرنا جائز تو ہے، مگر خلاف اولیٰ ہے اور یہ حکم جب ہے کہ حمائل شریف جیب وغیرہ میں چھپ جائے۔ اور اگر جیب میں ہوتے ہوئے نظر آتی ہے تو ایسی حالت میں جیب سے نکال دینا ضروری ہے۔‘‘… فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved