• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جس گاؤں میں ضرویات کی اشیاء موجود ہوں وہاں جمعہ شروع کرنا

استفتاء

ایک انتہائی حساس مسئلہ بطور مقامی و امام مسجد پوچھنا چاہ رہا ہوں جو جمعہ  کی نماز سے متعلق ہے۔نوعیت یہ ہے کہ ہمارے اپنے گاؤں میں تقریبا150 گھر ہیں ہر گھر میں تقریبا 8یا10 افراد ہوں گے تو ہمارے محلے میں تقریبا 1500کی آبادی بنی۔اس کے بعد ہمارے ساتھ چار گاؤں اور لگتے ہیں جن میں سے ایک کے درمیان فاصلہ ایک کھیت ہے اور باقی تین گاؤں کے درمیان تقریبا دو سے تین کھیت کا فاصلہ ہوگا۔ان تین گاؤں میں سے ایک میں تقریبا 50گھر ہیں اور باقی دو میں کمی بیشی کے ساتھ ہماری آبادی جیسی آبادی ہے۔

ضروریات زندگی:

تمام ضروریات زندگی مل جاتی ہیں جیسے اشیائے خوردو نوش وگندم وچاول ، گوشت ، سبزیاں ، کپڑے، جوتی، سکول، میڈیکل سٹور ، چوکی وغیرہ وغیرہ اور یہ سب ضروریات زندگی ہمارے ہی گاؤں میں ہیں۔

یہ کچھ تفصیلات ہیں لیکن اس سے بھی اہم حساس مسئلہ جو پیش آیا ہے اس کی وجہ سے ہم پریشان ہیں اسی لیے دارالافتاء میں رابطہ کیا جا رہا ہے۔

ہمارے گاؤں کے ایک طرف بریلویوں میں سے ایک گروپ شاید سیفی ہیں انہوں نے تقریبا سوا سال قبل جگہ لی اور محلے والوں سے کہا کہ آپ کے لیے مدرسہ بنا رہے ہیں امام آپ کا ہوگا۔بہرحال ہماری مخالفتوں کے باوجود وہ مدرسہ و مسجد اور دربار تعمیر ہو چکا ہے اور اس میں اپنے ایک بابا کو دفن بھی کر دیا ہے اور آج مورخہ 23 فروری 2024 افتتاحی  تقریب جاری ہے اور آنے والے جمعہ کو جمعہ پڑھانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

اب عرض یہ ہے کہ  وہ جمعہ کریں گے تو کیا ہم بیٹھ کر دیکھتے رہیں یا ہماری آبادی و بستی ہے لہذا ہم اپنے گاؤں کی دوسری مسجد میں جہاں میں امام ہوں اپنا جمعہ شروع کر لیں تاکہ آنے والے سالوں میں خود کو اور اپنی نسل کو شرک اور عقائد باطلہ سے محفوظ کر سکیں کیونکہ اگر ہم جمعہ  شروع نہیں کرتے تو ہماری بستی ونسل کا  آنے والے دنوں میں شاید کوئی محفوظ مستقبل نہ بچے۔لہذا آپ حضرات سے گزارش ہے کہ  مسئلے کی سنگینی کو آپ مجھ سے اور بستی والوں سے بہت زیادہ سمجھتے ہیں اس لیے جو مناسب ہو وہ راستہ دکھایا جائے اور فتوی دیا جائے شکریہ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکور صورت میں آپ کا اپنے گاؤں میں جمعہ شروع کرنا درست ہے۔

توجیہ: مذکورہ گاؤں میں چونکہ تمام ضروریات کی اشیاء موجود ہیں جس کی وجہ سے مذکورہ گاؤں قصبہ کے حکم میں ہے اور قصبہ میں جمعہ کی نماز شروع کرنا درست ہے۔

شامی(3/8) میں ہے:

وعبارة القهستانى: وتقع فرضا في القصبات والقرى الكبيرة التى فيها أسواق

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved