• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جس جانور کا عضو مخصوص کٹ جائے اس کی قربانی کا حکم

استفتاء

ایک بکرا جس کا چھوٹا پیشاب بکھر کر آتا ہے دھار سے نہیں۔ اس کی قربانی کر سکتے ہیں؟اس بکرے کا عضو تناسل خصی کرتے وقت ادھا کٹ گیا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جس جانور کا عضو تناسل کٹ جائے اس کی قربانی کی جا سکتی ہے۔

ہندیہ(51/9) میں ہے:

ويجوز المجبوب العاجز عن الجماع (كتاب الاضحية)

موسوعہ فقہیہ میں ہے:

 المجبوب: …وفي اصطلاح اختلف الفقهاء … الاول المجبوب وهو من قطع ذكره اصلا … الثاني: هو قطع ذكره وخصيتاه كما صرح به بعض الحنفية والمالكية.

امداد الفتاوی(3/540)میں ہے:

سوال:جب خصی جانور کی قربانی جائز ہے تو سوال یہ ہے کہ آختہ کرنے کے عموما دو طریقے ہیں٬ایک یہ کہ رگ مخصوص کو کوٹ کر یا مسل کر ،دوسرے شگاف دیکر عضو مخصوص کو قطعی نکال کر ،ان میں قربانی کی کون سی صورت جائز ہے؟

جواب:فقہاء کی اطلاق سے دونوں صورت جواز کی ہیں٬ اگر دوسری صورت میں فوت عضو کا شبہ ہو تو فوت وہ مانع ہےجو منقص قیمت ہو٬ اور اس سے قیمت اور بڑھ جاتی ہے لہذا مضر نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved