استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام
1۔ القرآن موبائل مصحف کیلئے طہارت ہر لمحہ ضروری ہے، یا جس وقت موبائل سکرین پر تلاوت کر رہے ہوں، اس وقت مس مصحف کے حکم میں ہوگا؟ پھر صرف سکرین ٹچنگ کیلئے طہارت چاہیے یا موبائل کور وغیره کا ایک حکم ہوگا….؟
2۔ سکرین پر تلاوت کرنے سے قرآن حکیم دیکھ کر پڑهنے کا ثواب ہوگا یا نہیں….؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ (i): جس وقت موبائل کی سکرین پر قرآن پاک لکھا ہوا نہ ہو تو اس وقت اس موبائل کے کسی بھی حصے کو بغیر وضو کے چھو سکتے ہیں کیونکہ اس وقت موبائل فون میں جو قرآن پاک محفوظ ہے وہ شعاعوں یا لہروں کی شکل میں محفوظ ہے، حروف و الفاظ کی شکل میں نہیں۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے دماغ میں قرآن پاک محفوظ ہو۔
(ii): اور جس وقت موبائل کی سکرین پر قرآن پاک لکھا ہوا آ رہا ہو تو اس وقت بھی خود سکرین کے علاوہ موبائل کے باقی حصے کو بغیر وضو کے چھو سکتے ہیں۔ کیونکہ اس صورت میں سکرین پر جو قرآن پاک لکھا ہوا آ رہا ہے وہ ایسے ہے جیسے کسی عام تختی پر چند آیات لکھی ہوئی ہوں، اس وقت اس پورے موبائل کا حکم مصحف یعنی پورے قرآن پاک والا نہیں۔ اور تختی پر لکھے ہوئے ہونے کی صورت میں خود لکھے ہوئے کو چھونا تو منع ہے البتہ تختی کے دیگر حصوں کو چھونا منع نہیں۔
چنانچہ فتاویٰ شامی میں ہے:
و مسه أي القرآن و لو في لوح أو درهم أو حائط لكن لا يمنع إلا من مس المكتوب بخلاف المصحف فلا يجوز مس الجلد و موضع البياض منه. (1/ 535)
(iii): البتہ جب موبائل کی سکرین پر قرآن پاک لکھا ہوا آ رہا ہو تو اس وقت خود سکرین کو چھونا جائز ہے یا نہیں؟ یہ فی الحال ہمارے ہاں زیر غور ہے۔ تاہم احتیاط یہ ہے کہ ایسی صورت میں سکرین کو بغیر وضو کے نہ چھوئے۔
2۔ اس کا جواب بھی فی الحال زیرِ غور ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved