- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 4-279
- تاریخ: جولائی 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وقف کا بیان
استفتاء
میرے بیٹے نے چار، چار مرلے کے دو عدد پلاٹ خرید رکھےتھے، ان پر اس نے اپنی والدہ مرحومہ کی طرف سے مسجد بنانے کا ارادہ کیا، مگر وہاں جا کر دوستوں سےمشورہ کیا تو انہوں نے کہا یہاں پر دو عدد مسجدیں پہلے ہی بنی ہوئی ہیں اگر آپ نے مسجد بنوانی ہے تو کسی ایسی جگہ بنوائیں جہاں پر مسجد نہ ہو۔ یا وہ پلاٹ فروخت کر کے اپنے بھائیوں کو رقم دے دیں جو کہ تینوں آج کل بے کار ہیں تاکہ اپنے بچوں کے لیے روزی کما سکیں اس کے لیے فتوی صادر فرما کر مشکور فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اسی جگہ مسجد بنوانا ضروری نہیں، دوسری جگہ بھی بنواسکتے ہیں۔ نیز وہ چاہیں تو یہ پلاٹ فروخت کر کے رقم اپنے بھائیوں میں تقسیم کر دیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved