• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جس شہر میں دیوٹی کرتے ہوں وہاں نماز قصر کا حکم

  • فتوی نمبر: 11-182
  • تاریخ: 05 اپریل 2018

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء دین کہ ہم اپنی رہائش سے تقریبا 170کلو میٹر کے فاصلہ پر ڈیوٹی کرتے ہیں وہاں ہم رہتے ہیں اور ہفتہ یاد س دن بعد واپس گھر جاتے ہیں ،تو پوچھنا یہ تھا کہ ڈیوٹی کے دوران نما ز مکمل ہو گی یا قصر اور فرض کے علاوہ سنت نماز کا کیا حکم ہے۔جزاک اللہ خیرا

وضاحت مطلوب ہے کہ :

1۔ڈیوٹی کی جگہ رہنے کی کیا تفصیل ہے ؟یعنی کوئی کمرہ ملاہوا ہے اور اپنا سازوسامان ساتھ ہے ؟کمرے میں کتنے افراد ہیں؟ کمرے کا تالا چابی کس کے پاس ہے  آپ جب مرضی کمرے میں  آجاسکتے ہیں وغیرہ ۔

2۔کبھی  آپ مسلسل پندرہ دن کی نیت کرکے ڈیوٹی کی جگہ ٹھہرے ہیں ؟

جواب وضاحت :

اپنے ساتھ بستر اور کپڑے ہوتے ہیں ۔چابی تقریبا ہمارے پاس ہوتی ہے یا کبھی ادھر ہی رکھ دیتے ہیں ۔کیونکہ ہم اس کمرے میں چھ بندے ہیں مختلف جگہ سے ہیں جو پہلے  آئے وہ کھول لے ۔نیت پندرہ دن سے کم کی ہوتی ہے ؟باقی کمرے میں جب مرضی  آ سکتے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ڈیوٹی کے دوران  آپ قصر نماز پڑھیں گے ۔نیز قصر صرف فرضوں میں ہے سنتیں پوری پڑھنی ہوں گی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved