• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جو کمپنی شیئرز میں سرمایہ کاری کرتی ہو اس کے ساتھ مضاربت کرنا

استفتاء

ہم انویسٹمنٹ (سرمایہ) لینے کے بعد اس کو اپنی کمپنی میں انویسٹ کرتے ہیں ۔کمپنی بیرون ممالک جرمنی اور امریکہ وغیرہ سے جانوروں کی ادویات امپورٹ کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ ہمارا پٹرول پمپ ہے اس میں انویسٹ کرتے ہیں۔ اور سٹاک ایکسچینج میں شئیرز کی خریدو فروخت کر کے نفع حاصل کرتے ہیں۔ کم از کم سرمایہ دس لاکھ وصول کرتے ہیں اور مالک کو ہر ماہ نفع دیا جاتا ہے جو کہ فکس نہیں ہوتا بلکہ کم زیادہ ہوتا رہتا ہے ۔ نفع مالک اور اپنے درمیان نصف نصف  تقسیم کرتے ہیں۔متوقع نفع ایک لاکھ پر نو،دس ہزار ہو جاتا ہے ۔ ہمارے کام میں نقصان نہیں ہوتا کیونکہ ہم انویسٹمنٹ ایسے وقت پر کرتے ہیں جب نفع یقینی ہوتا ہے ۔

کیا اس کمپنی سے مضاربت کرنا جائز ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ کمپنی سےاسٹاک ایکسچینج میں انویسٹمنٹ کر کے نفع حاصل کرنا توجائز نہیں ہے کیونکہ  ہماری تحقیق میں شئیرز میں سرمایہ کاری کرنا جائز نہیں ہے ۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں  “جدید معاشی مسائل کی اسلامائزیشن کا شرعی جائزہ ص نمبر 53 ” مصنفہ ڈاکٹر مفتی عبد الواحد صاحب ۔ باقی جانوروں کی ادویات میں یا پٹرول پمپ میں انویسٹمنٹ کر کے نفع کمانے کے بارے میں اس وقت تک کچھ نہیں کہہ سکتے جب تک خود کمپنی کی طرف سے خرید و فروخت اور نفع کی تقسیم کی تفصیل تحریری طور پر سامنے نہیں آتی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved