• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جواکھیلنے پر طلاق کو معلق کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے متعلق کہ ایک شوہر نے اپنی بیوی کو قرآن پر ہاتھ رکھ کر یہ کہا کہ اگر میں نے اس کے بعد جوا کھیلاتو میرا اور آپکا رشتہ نہیں ہوگا۔ خاوند کا دعوی ہے کہ میں نے یہ الفاظ کہے ہے(کہ میرا تیرا رشتہ نہیں ہوگا)اور بیوی کا دعوی ہے کہ شوہر نے مجھے یہ الفاظ کہے ہے(کہ مجھ پر اپ تین طلاق کے ساتھ مطلقہ ہوگی )دوسری بات یہ ہے کہ شوہر کا دعوی ہے کہ میں نے قرآن پر ہاتھ رکھنے کے بعد جوا نہیں کھیلا لیکن بیوی کا دعوی ہے کہ میرے شوہر نے جوا کھیلا ہے۔ تو شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں ۔

وضاحت مطلوب ہے:

بیوی کے پاس اپنے دعوے کا ثبوت کیا ہے ؟ مہیا کریں

جواب وضاحت :

وہ کہتی ہے کہ میرے پاس گواہ موجود ہیں عورت کہتی ہے کہ میرے شوہر نے قرآن پر ہاتھ رکھنے کے بعد جوا دوبارہ کھیلا ہے اور اس پر گواہ پولیس ہے وہ یہ کہ پولیس نے گرفتار کیا تھا لیکن جب پولیس سے پوچھا گیا تو جواب میں پولیس نے کہا کہ اس کو ہم نے جوا کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا بلکہ کسی اور وجہ سے ہم نے گرفتار کیا ہے اور بیوی اور شوہر کے درمیان جو بات ہوئی تھی اس میں عورت کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے اس بات پر کہ آپ نے مجھے قرآن پر ہاتھ رکھ کے یہ کہا تھا کہ اگر اس کے بعد میں دوباہ جوا کھیلا تو تم کو تین طلاق ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں طلاق کے الفاظ کے بارے میں بیوی کے دعوے کو بھی لیں تو پھر بھی طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ شوہر قسم کے بعد جو ا کھیلنے سے انکاری ہے جبکہ بیوی کا دعوی ہے کہ شوہر نے قسم کے بعد جوا کھیلا ہے۔حالانکہ نہ تو خود بیوی نے اپنے شوہر کو جوا کھیلتے دیکھا ہے اور نہ کسی قابل اعتماد شخص نے بیوی کو بتایا ہے کہ اس کے شوہر نے قسم کے بعد جوا کھیلا ہے ۔پولیس نے بھی یہ نہیں کہا کہ ہم نے آپ کے شوہر کو جوا کھیلنے کی وجہ سے گرفتار کیا ہے لہذا جب تک جوا کھیلنا ثابت نہ ہو اس وقت تک بیوی کے بیان کے مطابق بھی طلاق کا حکم نہ لگے گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved