• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

(1)جمعہ کے خطبہ کاحکم(2)اگر جمعہ کی ایک رکعت مل گئی تو جمعہ اداہوگیا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

1۔کیا جمعہ کا خطبہ فرض ؟اگر یہ بات صحیح ہے تو خطبہ کے اختتام پر یا درمیان میں جماعت میں شامل ہونا کیسا ہے؟

2۔اگر جمعہ کی پہلی رکعت چھوٹ جائے تو نمازی جمعہ کی دو رکعت ادا کرے گا یا ظہر کی چار رکعت ادا کرے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1.جمعہ کے صحیح ہونے کیلئے اگرچہ خطبہ پڑھنا شرط ہے لیکن خطیب کے خطبہ پڑھنے سے یہ شرط پوری ہوجاتی ہے لہذا جو لوگ خطبہ کے موقع پر موجود نہ ہوں ان کیلئے بھی جمعہ کی جماعت میں شامل ہونا درست ہے.

2.اگر جمعہ کی ایک رکعت چھوٹ جائے تو نمازی جمعہ کی دو رکعت پڑھے گا نہ کہ ظہر کی چار رکعت ۔بلکہ اگر نمازی امام کے سلام پھیرنے سے پہلے جمعہ میں شریک ہوگیا تو پھر بھی وہ جمعہ کی دو رکعتیں پڑھے گا نہ کہ ظہر کی چار رکعات۔

في الشامية3/18

ويشترط لصحتهاسبعة اشياء…والرابع الخطبةفيه

في بدائع الصنائع1/596

ان المقتدي بالامام تصح جمعته وان لم يدرك الخطبة

في الدر المختارمع رد المحتار3/30.31

ومن ادركهافي تشهداوسجودسهوعلي القول به فيها يتمها جمعةفي حاشية ابن عابدين ولهما انه مدرك للجمعة في هذة الحالة حتى تشترط له النية الجمعة وهي ركعتان.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved