استفتاء
جمعہ کی دوسری اذان کا جواب دیں یا خاموشی سے سنیں؟نیز ہماری جامع مسجد میں مسجد کا چندہ اکٹھا کرنے والا صاحب جمعہ کی دوسری اذان کے ساتھ چندہ اکٹھاکرنا شروع کرتاہے اور خطبہ کے دوران بھی چندہ اکٹھاکرنا جاری رکھتاہے اور نماز کھڑی ہونے تک کام ختم کرتاہے۔ کیا اس طر ح چندہ اکٹھا کرنا جائز ہے ؟ اور دینے والے کوکوئی گناہ تو نہیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جمعہ کی دوسری اذان کا زبان سے جواب دینے کی گنجائش ہے۔ بہتر ہے زبان سے نہ دے صرف دل ہی دل میں کہہ لے۔ نیز چندہ اکٹھاکرنےوالے کا مذکورہ فعل ناجائز ہے اور ایسی صورت میں چندہ دینے والے کو بھی ناجائز کام کا سبب بننے کاگناہ ہوگا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved