- فتوی نمبر: 29-385
- تاریخ: 19 اکتوبر 2023
- عنوانات: عبادات > نماز > جمعہ کی نماز کا بیان
استفتاء
1۔نماز جمعہ کی فرض دو رکعت کی فضیلت کیا ہے؟
2۔ جس آدمی سے جمعہ کی نماز فوت ہوجائے اور اس پر جمعہ واجب ہو تو اب وہ ظہر کی کتنی کعات پڑھے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔جمعہ کی نماز کے صرف دو فرضوں کی فضیلت یہ ہےکہ یہ دو جمعوں کے درمیانی اوقات کے (صغیرہ گناہوں کے) لیے کفارہ ہیں۔
نوٹ: یہ فضیلت اگر چہ نماز جمعہ کی ہے لیکن چونکہ نماز جمعہ کی فرض رکعات صرف دو رکعات ہیں اس لیے یہ فضیلت صرف دو رکعات پڑھنے والے کو بھی حاصل ہوگی۔ یہ الگ بات ہے کہ جمعہ کی فرض نماز سے پہلے اور بعد کی مؤکدہ سنتوں کو اگر بغیرعذر چھوڑے گا تو اس کا اسے الگ سے گناہ ہوگا۔
2۔یہ آدمی بطور فرض تو ظہر کی چار رکعات پڑھے گا باقی ظہر سے پہلے کی چار سنتیں اور بعد کی دو سنتیں بھی پڑھے گا۔
صحیح مسلم (رقم الحدیث:551) میں ہے:
عن أبي هريرة،عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:الصلوات الخمس، والجمعة إلى الجمعة، كفارات لما بينهن
صحیح مسلم (رقم الحدیث: 72) ميں ہے:
عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من توضأ فأحسن الوضوء، ثم أتى الجمعة، فاستمع وأنصت، غفر له ما بينه وبين الجمعة، وزيادة ثلاثة أيام، ومن مس الحصى فقد لغا
بدائع الصنائع(1/579) میں ہے:
إن: فرض الوقت هو الظهر لكن أمر بإسقاط الظهر بالجمعة ليكون عملا بالدليلين بقدر الإمكان ولهذا يجب قضاء الظهر بعد فوت الجمعة وخروج الوقت والقضاء خلف عن الأداء دل أن الظهر هو الأصل إذ الأربع لا تصلح أن تكون خلفا عن ركعتين
المبسوط للسرخسی (2/61) میں ہے:
من فاتته الجمعة فإنه يصلي الظهر ………….
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved