• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جنون کی حالت میں طلاق

استفتاء

جناب عالی! مودبانہ گذارش ہے کہ دماغی بیماری جسے عام لفظوں میں جنون کہتے ہیں اس حالت میں مجھے غائبی آوازیں سنائی دیتی ہیں جو ایک لڑکی کی آواز میں بھی اس حالت میں مجھے اپنے والدین،بہن ، بھائی،یہاں تک کہ میری بیوی بھی جان کے دشمن تھے مجھے مارناچاہتے تھے کبھی یہ لڑکی کی آواز کہتی تھی کھانے پینے کی چیزوں میں زہر ملاکردیا۔ مجھے یہ آواز کہتی تھی کہ تمہاری بیوی تم کو کھانے میں زہر ملاکردیتی ہے یہ تمہارے ساتھ مخلص نہیں۔ اس حالت میں میں اپنی بیوی کو طلاق دے چکا ہوں۔ جو تین لفظوں میں ہے اس موضوع پر مجھے فتویٰ چاہیے کہ طلاق ہوچکی ہے کہ نہیں؟ ایک طلاق دو مہینے پہلے دی باقی کی دوطلاق جنون کی حالت میں دی تھی۔ اس پر مجھے فتویٰ چاہیے۔

جب پہلی طلاق دی تو اس کے دوسری دن میں نے رجوع کرلیاتھا۔

ڈاکٹر کا بیان

***صاحب Paranoid Disorder  کے مریض ہیں، جس میں مریض کو غیبی آوازیں آتی ہیں جو مریض کو بتاتی ہیں کہ فلاں تمہیں نقصان پہنچارہاہے یا پہنچانا چاہتاہے۔ مریض اپنے ان غلط خیالات کو سو فیصد صحیح سمجھ رہا ہوتاہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شوہر کے مطابق دوطلاقیں اگر جنون کی حالت میں دی تھیں تو واقع نہ ہوں گی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved