• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کام میں کوتاہی کی وجہ سے تنخواہ میں کٹوتی

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں:

ہمارا ایک تجارتی ادارہ ہے، وہاں پر کچھ ملازمین کے حوالے سے یہ پریشانی ہے کہ کوئی کام جو ان ہی کے مشورہ سے ان کو سپرد کیا جاتا ہے وہ احباب اس کی انجام دہی میں بہت کوتاہی کرتے ہیں،بعض اوقات بالکل بھی بات نہیں مانتے تو کیا اس صورت میں سزا کے طور پر ہم ان کی تنخواہ میں سے جرمانے کی صورت میں کٹوتی کر سکتے ہیں؟یا پھر کوئی اور سزا شرعی اعتبار سے ہو تو رہنمائی فرما دیں؟واضح رہے کہ ہمارے ہاں مالی جرمانے کی صورت یہ ہے کہ جس بھی ملازم کی کوئی بھی کٹوتی ہوئی ہو جس وقت وہ ملازمت چھوڑ کر جائے گا اس کو جرمانا کی ہوئی ساری رقم واپس کر دی جائے گی۔ہم یہ ہرگز نہیں چاہتے کہ ہم کسی ملازم کو  ملازمت سے نکال دیں ،ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ جو کام انہیں سپرد کیے گئے ہیں وہ انہیں ٹھیک طریقے سے کریں۔ اس حوالے سے آپ کی رہنمائی درکار ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جوملازمین کام کی انجام دہی میں کوتاہی کرتے ہیں ان کی تنخواہ میں سے وقتی طور پر کٹوتی کرسکتے ہیں۔ تاہم جب ان کی اصلاح ہوجائے تو اس وقت کٹوتی کی گئی تنخواہ واپس کرنا ضروری ہے خواہ بتاکرکریں یابغیر بتائے کریں،اصلاح ہوجانے کےبعد کاٹی ہوئی تنخواہ روک کررکھنا درست نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved