- فتوی نمبر: 16-102
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کیا ریشم کے مکس دھاگے سے کڑھائی بازو پر، گریبان پرسلائی کرانا درست ہے جو کہ فیشن ہے؟ واضح رہے ریشم کا دھاگہ مخلوط ہےاصلی نہیں ہے،اسی طرح صرف بازو اور گریبان پر سلائی کروا ناجائز ہےیانہیں؟ صحیح جواب سے مستفید فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
قمیض کے بازو اور گریبان پر ریشم کے دھاگے سے کڑھائی کروا سکتے ہیں۔
الدر المختار (6/ 355)
وفي شرح الوهبانية عن المنتقى لا بأس بعروة القميص وزره من الحرير لأنه تبع …..فقد رخص الشرع في الكفاف والكفاف قد يكون من الذهب اه
حاشية ابن عابدين (6/ 355)
قوله ( فقد رخص الشرع في الكفاف إلخ ) الكفاف موضع الكف من القميص وذلك في مواصل البدن والدخاريص……….أقول الظاهر أن وجه الاستشكال أن كلا من العلم والكفاف في الثوب إنما حل لكونه قليلا وتابعا غير مقصود كما صرحوا به
مسائل بہشتی زیور ( جلد نمبر 2 صفحہ 402 )میں ہے:
کپڑے پر چار انگل چوڑائی تک ریشم کاگوٹہ کناری لگا ہو تو جائز ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved