• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کافر اور شیعہ کے ہاتھ ڈالے ہوئے کنویں کا حکم

استفتاء

14۔ایسا کنواں یا ایسی جگہ جہاں سے  کافر اور شیعہ  پانی  لیتے ہوں ان کے ہاتھ  ڈالنے سے کیا وہ پانی  پاک رہے گا؟ کیا مسلمان کے لیے وہ پانی استعمال کرنا جائز ہے؟ اس طرح کھانے پینے کی پاک چیزیں  جو کافر کے ہاتھو ں سے  ہو کر آتی ہیں کیا ان کی پاکیزگی برقرار رہتی ہے یا  ان کو دھونا لازمی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

14۔ محض کسی کافر یا شیعہ کے ہاتھ ڈالنے سے پانی ناپاک نہیں ہوتا۔ مسلمانوں کے لیے ایسے پانی کا استعمال جائز ہے۔ نیز کھانے پینے کی جو چیزیں کافروں کے ہاتھوں سے ہو کر آتی ہیں وہ بھی پاک ہیں انہیں دھونا لازمی نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved