- فتوی نمبر: 3-10
- تاریخ: 01 نومبر 2009
- عنوانات: حظر و اباحت > روزمرہ استعمال کی اشیاء
استفتاء
ایک شخص**** نے اپنے بیٹے****کی شادی کی اور نکاح سے ایک دن قبل بستی کے ہر گھر کے ایک ایک فرد کی دعوت کی جس میں تمام سنی العقیدہ لوگوں نے شرکت کی۔ دوسرےدن نکاح میں بھی تمام سنی العقیدہ لوگ موجود تھے۔ ان تقریبات میں کوئی شیعہ شریک نہ تھا۔ پھر تیسرےدن علاقے کے لوگوں کی دعوت کی، جس میں عبدالحمید کےچند گہرے دوستوں کی وجہ سے ان کے ایک دوست ( جو شیعہ ہے ) کو بھی مدعو کیا اور وہ دعوت میں شریک ہوا۔ اس کے دد دن بعد گائے ذبح کر کے اللہ کے نام پر خیرات کی اور بستی کے ہر گھر نے اس خیرات سے اپنے حصے کا گوشت لیا۔ ان سب چیزوں کےاختتام پر چند نیم ملاؤں نے بستی میں پروپیگنڈہ کرنا شروع کیا کہ ان کے نکاح میں یہ ہوا، وہ ہوا، یہ مرتد ہو گئے، ان کا بائیکاٹ کیا جائے وغیرہ۔ اگر چہ بستی کے مقامی باشندوں نے ان کو مسترد کیا مگر انہوں نے بہت منفع اثر ڈالا۔ لوگ ان کی وجہ سے علما ء سے بہت بدظن ہوئے اور ان ملاؤں نے درج ذیل میسج بھی عام کرنا شروع کر دیئے۔
1۔ پاکستان میں جو شیعہ رہتےہیں وہ خارج از اسلام ہیں،**** جلد نمبر3، ص 67۔ انتا کچھ جاننے کے بعد بھی اگر کوئی ایسے لوگوں کو مسلمان کہے یعنی ان کے کفر میں تاویل و توقف کرے وہ ملحد و زندیق ہے۔****۔
اب اگر کوئی عام آدمی بھی نہیں بلکہ مفتی شیعوں کو ولیمے میں بلائے تو اس فتوے کی رو سے وہ مرتد ہوگا۔ **** والے جمعیت کے نائب امیر فرماتےتھے، شیعوں کےساتھ کھانا نہ کھاؤ ورنہ وہ ضرور کھانے میں منی ملائےگا اور سنی کو کھلائے گا اور اس پر وہ سچا واقعہ بھی ایک ضلع بھکر کا سناتے تھے۔ لہذا ہمیں اپنے بزرگوں کے ارشادات پر یقین ہے کہ شیعہ نے ولیمے میں ضرور کچھ ملایا ہوگا۔
2۔ ڈرنا خدا سے ہے بندوں سے کیا ڈرنا****کے گھرانے کا بائیکاٹ کرو جب تک توبہ تائب نہیں ہوتے۔ یہ میسج چلاؤ ، درو دیوار میں اتنا عام کر دو کہ انہیں معلوم ہو جائے **** کے تربیت یافتہ موجود ہیں، کتوں کی زبانیں گدی سے کھینچ لو۔
3۔جن کی شادی میں رافضی شریک ہوئے کیا ان کا نکاح برقرار یا ختم؟ کیا ان کو دوبارہ نکاح کروانا ہوگا؟ کیا ان کی بیویاں ان سےجدا ہو جائیں جب تک دوبارہ نکاح۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
واضح ہو کہ جس شیعہ آدمی کے آنے پر اعتراض اور اتنا ڈنڈورا پیٹا گیا وہ تقریباً آٹھ سال تک اس بستی کے سکول میں پڑھاتا رہا اور اس کا شہر کے مختلف لوگوں کےساتھ میل جول رہا اس کے بھائی نے قصبہ میں ( میڈیکل ٹیکنیشن ) ڈاکٹر کے طور پر ہسپتال کھولا ہوا ہے جس کے پاس بستی کے بہت سےلوگ جاتےہیں۔ اور ادھر ادھر دوسری بستیوں کے سنی العقیدہ بہت سےلوگ علاج معالجے وغیرہ کےلیے جاتے ہیں، جبکہ اس کے علاوہ بہت ایم، بی، بی، ایس ڈاکٹر موجود ہیں۔ یہاں تک کہ جن لوگوں نے شور شرابہ اور فساد کھڑا کیا اور پیغامات بھیجے ان کے والدین، بہن، بھائی بھی اس شیعہ ڈاکٹر کے پاس جاتےہیں اور پھر ولیمے کے بعد ان لوگوں نے بستی میں جلسہ منعقد کیا اس کے لیے**** نے 500 روپے دیئےوہ قبول کرلیے،خیرات کے طور پر گائے ذبح کی، اس میں بھی ہرایک نے اپنا حصہ گوشت کا لیا ۔
او رساتھ ساتھ یہ بھی واضح رہے کہ دولہا**** اور مفتی بھی ہے۔ اس تفصیل کے بعد مندرجہ ذیل سوالوں کے جواب قرآن و سنت کی روشنی میں فقہ حنفی کے معتبر مستند فتاویٰ جات کے حوالے سے ابہام و گول مول بات لکھے بغیر وضاحت کے ساتھ صاف صاف جواب دیجئے۔
1۔ کیا واقعی میزبان یعنی**** اور اس کا بیٹا **** مرتد ہوگئے ہیں ؟ ان کے نکاح ختم ہوگئے؟َ
2۔ درج ذیل باتیں کرنے والے، پیغام لکھنے بھیجنے اور ان کی تائید وحمایت کرنے والوں کےبارے میں کیا حکم ہے؟
الجواب
کسی کافر کو اپنے کھانے پر بلانا اور شریک کرنا کفر کی بات نہیں ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved