• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کالے علم کے ذریعے کسی کا رزق بند کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا کوئی کسی کا رزق کالے علم کے ذریعے بند کرسکتا ہے؟ اگر بند کرسکتا ہے تو اس کو روکنے کا کوئی طریقہ ہوسکتا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کالے علم کے ذریعے یا کسی اور طرح سے کوئی کسی کے رزق کونہ کھول سکتا ہے اور نہ   ہی بند  کرسکتا  ہے ۔ لہذا ان چیزوں کی طرف دھیان دینے کی بجائے گناہوں سے بچنا چاہیے اور نیک اعمال اور رزق حلال کی تدبیروں میں لگنا چاہیے۔

فتاویٰ مفتی محمود (11/201) میں ہے:

سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دین دریں مسئلہ کہ جس شخص کا رزق اللہ تعالیٰ کشادہ کرے کیا کسی کے تعویذ کرنے سے وہ رزق بند ہوسکتا ہے کیا وہ رزق جو اللہ تعالیٰ کسی شخص کو زیادہ دینا چاہتا ہے کیا کسی کے تعویذ سے وہ رزق بند ہوسکتا ہے۔

الجواب : اللہ تعالیٰ نے ماں کے پیٹ میں ہر ایک شخص کا رزق مقرر فرمایا ہے اس کی کمی وبیشی صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے کوئی شخص کسی کے رزق کو نہ کھول سکتا ہے نہ بند کرسکتا ہے۔

تعویذ وغیرہ کے اثرات بھی اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہیں اگر ایسا کوئی عمل کرلیا جائے اور اس کا برا اثر کسی پر پڑے وہ بھی اللہ تعالیٰ کے ارادے سے ہوتا ہے لیکن اس شخص کو اس عمل کا کرنا جائز نہ ہوگا ایسے عمل سے اگر یہ ثابت ہوجائے کہ وہ عمل کررہا ہے روکا جائے محض بلا ثبوت کے کسی پر الزام نہ لگایا جائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved