• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کالے خضاب کا استعمال

استفتاء

میرا بیٹا جس کی عمر قریباً 37 سال ہے۔ دفاعی محکمہ میں ملازم ہے۔ اور شادی شدہ ہے۔ اس کی داڑھی کے بال تیزی سے سفید ہورہے ہیں۔ غالباً یہ ایک موروثی معاملہ ہے۔ کیا وہ اپنے بال خضاب یا کریم کے ذریعہ سے سیاہ رنگ سکتا ہے؟ کیا اس میں کوئی شرعی قباحت تو نہیں؟ دیکھا گیا ہے کہ اس معاملہ میں بہت اختلاف ہے کثیر تعداد میں علماء اور بزرگان دین اپنے بالوں کو سیاہ رنگتے ہیں اور بہت سے علماء اور گولڑہ شریف کے پیر صاحبان کی مثال دی جاسکتی ہے۔ دوسری طرف ایسے لوگ بھی ہیں جو اس کو ناجائز یا مکروہ یا شاید حرام سمجھتے ہیں۔ براہ کرم صحیح اور واضح احکام شریعت سے مطلع فرمائیں۔ میرا بیٹا مہندی کا رنگ بالکل استعمال نہیں کرنا چاہتا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سیاہ خضاب کا استعمال جائز نہیں۔ گہرا براؤن یا نیوی بلیو رنگ کرسکتے ہیں۔

عن ابن عباس رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم يكون قوم في آخر الزمان يخضبون بهذا السواد كحواصل الحمام لا يريحون رائحة الجنة. ( ابو داؤد)

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ آخر زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جو سیاہ خضاب کریں گے جیسے کبوتر کے سینے یہ لوگ جنت کی خوشبو نہیں پائیں گے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved