• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کنواری  عورت کا اپنے بھانجے کو پستان چسوانےسے حرمت رضاعت   کا حکم

استفتاء

مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری ایک دوست نے  شہوت  کے غالب آنے کی وجہ سے اپنے پستان اپنے ایک سال کے  بھانجے سے چسوائے ۔ کیا اس سے حرمت رضاعت ثابت  ہوگی ؟

وضاحت مطلوب ہے : جس وقت پستان چسوایا اس وقت پستان  سےدودھ بھی نکلاتھا یا نہیں ؟

جواب وضاحت : جو رطوبت نکلی تھی وہ پانی ساتھا  بالکل پانی کی طرح ،دودھ نہیں تھا  کیونکہ میری دوست شادی شدہ نہیں ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوئی ۔

توجیہ:حرمت رضاعت اس وقت ثابت ہوتی ہے جب بچے کے پیٹ میں دودھ چلا جائے،صرف پستان چسوانے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی ۔

فتاوی عالمگیری (1/344) میں ہے:

"لو نزل للبكر ماء أصفر لايثبت من ارضاعه تحريم "

مسائل بہشتی زیور (2/93) میں ہے:

کنواری لڑکی کے پستان سےزرد پانی نکلا، تو اس سے حرمت ثابت نہیں ہوتی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved