• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کاروبار میں رہنمائی کرنے والے کاحصہ رکھنے کا حکم اور مرنے کے بعد ورثا میں اس کی تقسیم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ہمارا کاروبار تھا کڑھائی کی مشینوں  کا۔ اس میں  ہمارے ساتھ ایک شخص شریک تھے ان کی کاروبارمیں  کوئی انویسٹ منٹ نہیں  تھی۔ ہم نے ان کا بیس فیصد منافع میں  سے طے کیا تھا ان کا انتقال ہو چکا ہے اب کاروبار میں  کچھ چیزیں  ہیں  جو ہم نے منافع میں  سے لیں  تھیں  جس میں  (گاڑی مشینری دھاگہ وغیرہ)اور کچھ گاہکوں  سے وصولیاں  بھی ہیں  جو ہم نے وصول کرنی ہیں  کچھ چیزیں  ہماری روزانہ استعمال کی بھی ہیں  مثلا(کمپیوٹر ،مشین کے پارٹ دھاگہ ،فیکٹری کے پنکھے ،اے سی وغیرہ)

۱۔ اس میں  سے ان کا حصہ کس طرح نکالیں  ؟(نوٹ: ہم ہر مہینے حساب کرکے ان کا حصہ دے دیا کرتے تھے)

۲۔  دوسرا جب ہم حصہ نکالیں  تو ان کے ورثاء میں  کس طرح تقسیم کریں  ان کی دوبیویاں  ہیں  اور آگے بچے بھی؟

۳۔            ان کے ذمہ لوگوں  کے قرض بھی ہیں  ان کی ادائیگی کی کیا صورت ہو گی؟

تنبیہ:

۱۔ یعنی ہر مہینے کے حساب سے جو نفع بنتا تھا اس کا بیس فیصد دے دیتے تھے لیکن ان پیسوں  میں  سے کچھ اشیاء کمپنی کے لیے خریدتے تھے تو اس رقم کا بیس فیصد انہیں  نہیں  ملتا تھا ۔

۲۔ والد صاحب کا ان صاحب سے یہ طے ہوا تھا کہ فیکٹری کے اخراجات نکال کرباقی نفع کا بیس فیصد ہم انہیں  دیں  گے البتہ کچھ چیز یں  اضافی خریدی تھیں  جواب موجود ہیں  ہم ان میں حصہ پوچھنا چاہ رہے ہیں  ان کی قیمت خرید کا موٹا موٹا اندازہ لگاسکتے ہیں ؟ایک بیوی کی چار بیٹیاں  اور ایک بیٹا ہے دوسری بیوی کا ایک بیٹا ہے جبکہ والدین حیات نہیں  ہیں ۔

تنقیح

۱۔ آپ نے اس شخص کا کاروبار میں  بیس فیصد حصہ کیوں  رکھا تھا؟

۲۔ کیا ان کو پتہ ہے کہ کن لوگوں  کا کتنا قرض ان کے ذمے تھا؟

جواب تنقیح

۱۔ ان کا حصہ ہم نے کاروبار کی معلومات کی وجہ سے رکھا تھا اووہ کاروبار چلانے میں  مدد کرتے تھے۔ٖ

 

۲۔ ہمیں  ان کے گھر والوں  نے بتایا ہے کہ انہوں  نے لوگوں  کے پیسے دینے ہیں  اور وہ خود بھی ادا کرسکتے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔۲           مذکورہ صورت میں  فیکٹری کے اخراجات نکالنے کے بعد جتنی رقم اضافی چیزیں  خریدنے میں  خرچ ہوئی تھی اس کا حساب کرکے اس کا بیس فیصد اس شخص کا بنے گا جس کو 64حصوں  میں  تقسیم کرکے چار چار حصے ہر بیوی کو چودہ چودہ حصے ہربیٹے کو اور سات سات حصے ہر بیٹی کو ملیں  گے۔

۳۔            ان کے ذمے جو لوگوں  کے قرض ہیں  ان کی ادائیگی ورثاء کے ذمے ہے آپ کے ذمے نہیں ۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

64=8×8

دو بیوی———————–                            دو بیٹے                    ———————         چار بیٹیاں

1/8                —————————                                        عصبہ

1×8                                                         7×8

8                                                  56

4-4                                 14-  14                                  7-7-7-7

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved