- فتوی نمبر: 9-300
- تاریخ: 03 جون 2024
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات > زکوۃ ادا کرنے کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرا سپیر پارٹس کا کاروبار ہے۔ ادائیگی زکوٰۃ کے وقت ہر ہر چیز کی الگ الگ قیمت معلوم کرنا بہت دشوار ہے بلکہ ان تخمیناً قیمت مقرر کر کے زکوٰۃ ادا کر دی جاتی ہے کیا یہ تخمیناً قیمت معلوم کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟
تنقیح: تخمینے کی کچھ تفصیل ذکر کی جائے؟
جواب: مثلاً دس سائز کے نٹ بہت زیادہ پڑے ہوتے ہیں جن کو شمار کرنا مشکل ہو جاتا ہے تو ان کا اندازہ لگا لیتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر ہر ہر چیز کی الگ الگ قیمت معلوم کرنا مشکل ہو تو تخمیناً قیمت معلوم کر کے زکوٰۃ نکالنا بھی شرعاً درست ہے۔
امداد الفتاویٰ (2/ 11) میں ہے:
’’سوال: اگر گوٹا و کلابتوں وغیرہ پر زکوٰۃ ہو اور وہ کپڑوں پر تکے ہوئے ہوں تو اندازہ کیا جائے گا یا نہیں؟
جواب: اندازہ کیا جاوے گا اور احتیاط یہ ہے کہ اندازہ سے کچھ زائد سمجھا جاوے۔‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved