• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کاروبار سے متعلق دوسوال

استفتاء

والد صاحب نے بڑے بیٹے کو کاروبار  کے لیے رقم دی، بڑا بیٹا اس کاروبار  کو چلاتارہا اور اس سے  مشترکہ طور پر گھر کا خرچہ چلتارہا، تھوڑے عرصہ کے بعد دوسرا بیٹا **** کاروبار میں شریک ہوا، اس نے کاروبا ر میں خوب محنت کی اور کاروبار پہلے سے کئی گناہ  بڑھ گیا۔ پھر تقریبا بارہ تیرہ سال بعد تیسرا بیٹا **** بھی کاروبار میں شامل ہوگیا۔ جبکہ بڑا بھائی **** اس کو کاروبار میں شریک کرنے پر راضی نہ تھا لیکن والد کے  کہنے پر اس کو کاروبار میں شریک کرلیا۔ پھر کچھ عرصہ کے بعد **** نے ایک تہائی کے حساب سے درمیانے بھائی  "****” کو بغیر اس کی رضا مند ی کے بہت ہی برے طریقے سے سخت کاروباری بے ضابطگیاں کرتے ہوئے کاروبار سے الگ   کردیا۔ پھر کچھ عرصہ کے بعد **** کو بھی **** نے ایک تہائی کے حساب سے کاروبار سے الگ کردیا۔ لیکن **** نے شورشرابا اور جھگڑا وغیرہ کرکے کچھ مال زیادہ وصول کرلیا۔ اب سوال یہ ہے کہ ابو بکر کے مال میں **** کا حصہ بنتاہے یانہیں؟

دوسرا سوال یہ ہے کہ جب والد صاحب ریٹائرڈ ہوئے تو انہوں نے کچھ پیسے **** کو الگ سے کاروبار کے لیے دیئے اور اس پر نفع بھی وصول کرتے رہے۔ جب **** نے **** کو الگ کیا تو والد صاحب سےکہا آپ کا مذکورہ  سرمایہ **** کے پاس چلاگیا ہے لہذا آپ اس سے وصول کرلیں۔ اس لیے کہ اس نے الگ ہوتے وقت زیادہ مال وصول کیا ہے۔ چنانچہ **** نے اسے تسلیم کرلیا اور یہ طے پایا کہ مذکورہ رقم ****  بہن ،بھائیوں کو تقسیم کرے گا۔ اور**** نے ایک بہن کو اور ایک بھائی کو کچھ حصہ دے بھی دیا، لیکن بعد میں یہ ظاہر ہواکہ **** نے **** کو بہت مال ایسا بھی دیاہے جو ڈیڈ ہے اور مارکیٹ میں بکنے کے قابل نہیں۔ جب یہ ظاہر ہوا تو والد صاحب نے کہا کہ اب مذکورہ رقم **** نہیں بلکہ **** ادا کرے گا(تحریری ثبوت کے ساتھ منسلک ہے) اس کے بعد ایساہوا کہ **** کے پاس جو ڈیڈ مال تھا وہ بھی فروخت ہوگیا۔

اب فرمائیں کہ مذکورہ رقم کی ادائیگی کس کے ذمہ ہے اور اگر **** کے ذمہ نہیں تووہ ادا شدہ حصہ واپس لینے کا حقدار ہے  یانہیں؟

نوٹ: والد صاحب وفات پاچکے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ویسے تو سارے معاملہ کو صحیح طریقے پر نہیں کیاگیا۔

بہر حال والد نے کہا کہ اب  مذکورہ رقم **** نہیں **** دے گا تو یہ اس حالت کے ساتھ مشروط تھا کہ مال بازار میں بکنے کے قابل نہ تھا۔ پھر بی جب وہ بک گیا تو وہ شرط نہیں رہی اور ذمہ داری **** پر بحال رہی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved