• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قیمت میں شامل کیے جانے والے اخراجات

استفتاء

** الیکٹرک میں الیکٹریشن، الیکٹرک اور ہارڈ ویئر سے متعلق سامان مثلاً پنکھے، بجلی کے بٹن، انرجی سیور LED بلب، تار کوائل شپ (ایک خاص قسم کی مہنگی تار) رائونڈشپ تار (خاص قسم کی تار جو بنڈل کی شکل میں ہوتی ہے اور کسٹمر کی ضرورت کے مطابق اس کو بنڈل سے کاٹ کر دی جاتی ہے) وغیرہ کی فروخت کی جاتی ہے اور فروخت کے سلسلے میں ** میں تمام گاہکوں کے لیے تمام اشیاء کی ایک ہی قیمت متعین (Fixed) ہوتی ہے۔

** میں سامان منگوانے کے بعد اس میں پہنچ کے اخراجات اور مناسب نفع (Proffit) لگا کر قیمت فروخت (Sale Price) مقرر کی جاتی ہے۔

** کا مذکورہ طرز عمل شرعا کیسا ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

پہنچ کے اخراجات اور مناسب نفع لگا کر کسی سامان کی قیمت (ریٹ) مقرر کرنا شرعاً جائز ہے۔

(۱)         سنن الترمذي (حديث: ۱۳۴۲):

عن ابي هريرة ؓ ان رسول الله ﷺ قال: ان اللّٰه يحب سمح البيع سمح الشراء سمح القضاء۔

(۲)         سنن الترمذي (حديث: ۲۸۸۱):

عن ابي هريرة ؓ قال قال رسول اللّٰه ﷺ للمومن علي المؤمن ست خصال… وينصح له اذا غاب أوشهد۔

(۳)         درر الحکام: (۱/۱۲۴)، (المادة ۱۰۳):

الثمن السميٰ هوالثمن الذي يسميه و يعينه العاقدان وقت البيع بالتراضي سواء کان مطابقًا للقيمة الحقيقية أو ناقصاً عنها أو زائداً عليها۔

(۴)         الفقه الاسلامي و أدلته: (۵/۳۳۷۱):

الثمن لايتحقق الافي عقد فهوما يتراضي عليه المتبايعان سواء أکان أکثر من القيمة أم أقل أم مساويا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved