- فتوی نمبر: 14-312
- تاریخ: 26 جولائی 2019
- عنوانات: حظر و اباحت > حلال و حرام جانور
استفتاء
ایک شخص کا کھاد کا پلانٹ ہے وہاں اس نے دیسی مرغیاں رکھی ہیں ۔مرغیوں کی خوراک صرف کھا د میں پیدا ہونے والے کیڑے ہیں اس کے علاوہ ان کو کوئی اور دانہ نہیں ڈالا جاتا ۔ان مرغیوں کے انڈے اور گوشت استعمال کیے جاسکتے ہیں ؟
مزید وضاحت :
۱۔یہ پلانٹ (اورگینکOrganic) کھاد کا پلانٹ ہے جس میں ہوٹلوں، گھروں اور بازاروں سے بچا کھچا کھانا اکٹھا کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ فاوم ہاؤسز سے جانوروں کا گوبر اکٹھا کیا جاتا ہے۔ ان سب کو پلانٹ پر لاکرمکس کیا جاتاہے پھر ڈھیریاں بنا کر مہینوں تک گلنے کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ چند ماہ میں سب ڈی کمپوز ہوجاتا ہے اور اس میں کیڑے بھی پیدا ہو جاتے ہیں ۔آخری مرحلہ میںڈھیریوں کو مرغیوںکے شیڈ کے پاس ڈال دیا جاتاہے،مرغیاں کیڑے وغیرہ کھا کر اس کی صفائی کر دیتی ہیں۔ مرغیاں کیڑے کھاتی ہیں شاید انہیں ان ڈھیروں میں کچھ بچا ہوافوڈ ویسٹ بھی مل جاتا ہو۔ان مرغیوں کو تقریبا سارا سال یہ کیڑے ہی کھانے کو ملتے ہیں، البتہ دس پندرہ دن برفباری کے دنوں میں چونکہ مرغیوں کو باہر نہیں نکالا جاسکتا اس لئے انہیں شیٹ کے اندر ہی دانہ ڈالا جاتا ہے۔
۲۔ مرغیوں کے انڈوں اور گوشت میں کوئی بدبو نہیں ہوتی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ان مرغیوں کے انڈے اور گوشت کو استعمال کیا جا سکتاہے ۔
اگرکسی کو یہ خیال ہو کہ یہ مرغیاں جلالہ کے حکم میں ہیں، لہذاگران مرغیوں کے گوشت میں سے کھاد کے کیڑوں کی بدبو آئے تو ان کا گوشت مکروہ ہونا چاہیے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ’’ جلالہ‘‘اس جانور کو کہتے ہیں جو نجاست کھاتا ہو یا ایسا مردار جانور کھاتا ہو جس میں بدبو پیدا ہوگئی ہو، اور نجاست یا مردار کی بدبو اس کے گوشت میں پیدا ہوگئی ہو۔مذکورہ صورت میں اولا تو مرغیا ںکھاد میں پیدا ہونے والے کیڑوں کو زندہ حالت میں کھاتی ہیں اور اگر مرے ہوئے کیڑوں کو بھی کھاتی ہوں تو یہ کیڑے غیر دموی ہونے کی وجہ سے نجس نہیں ہوتے اور نہ ہی یہ کیڑے ایسے ہوتے ہیں کہ جن میں بدبو پیدا ہو گئی ہو، اس لیے ان کیڑوں کو کھانے کی وجہ سے مرغی جلالہ کے حکم میں نہ ہوگی۔
لغت میں جلالہ کی تعریف یہ ہے :
في لسان العرب:الجلة البعر وقيل هو البعر الذي لم ينکسر وقال ابن دريد الجلة البعرة فاوقع الجلة علي الواحدة وابل جلالة تأکل العذرة وقد نهي عن لحومها والبانها والجلالة البقرة التي تتبع النجاسات ۔وفي المغرب في ترتيب المعرب:والجلة بالفتح البعرة ومنها قوله کانوا يترامون بالجلة وقد کني بها عن العذرة فقيل للاکلتها جالة وجلالة۔
مجمع بجار الانوار
الجيفة جثة الميت من حيوان وانسان اذا انتنت الجيفة جثة الميت اذا انتنت
النهاية في غريب الحديث:
الجيفة الميتة من الدواب والمواشي اذا انتنت
المصباح المنير في غريب الشرح الکبير:
الجيفة الميتة من الدواب والمواشي اذا انتنت
في لسان العرب:
الجيفة معروفة جثة الميت وقيل جثة الميت اذا انتنت
في البحر 208/8
ولاتؤکل الجلالة ولا يشرب لبنها لانه عليه الصلاة والسلام نهي عن اکلها وشرب لبنها۔ والجلالة وهي التي تعتاد اکل الجيف ولا تخلط فيکون لحمها منتنا ولو حبست حتي يزول النتن حلت ولم يقدر لذلک مدة ۔في الاصل وقدر في النوادر بشهر وقيل باربيعن يوما في الابل وبعشرين يوما في البقر وبعشرة ايام وثلاثة ايام في الدجاجة والتي تخلط بان تتناول النجاسة والجيف وتتناول غيرها علي وجه لا يظهر اثر ذلک في لحمها فلا بأس بحلها ولهذا يحل اکل جذع تغذي بلبن الخنزير لان لحمه لا يتغير وماتغدي (تغذي ) به يصير مستهلکا لايبقي له اثر ولهذ قالوا لا بأس باکل الدجاج تخلط ولا يتغير لحمه وما روي ان الدجاج يحبس ثلاثة ايام ثم يذبح ذلک علي وجه القربة لا علي انه شرط ۔
في الهندية:
الجلالة وهي التي غالب اکلها النجاسة لانه اذا کان غالب اکلها النجاسة يتغير لحمها وينتن۔
وفي البدائع :
فيکره اکل لحوم الابل الجلالة وهي التي الاغلب من اکلها النجاسة۔۔ ولانه اذا کان الغالب من اکلها النجاسات يتغير لحمها وينتن۔
طبی جوہر میں ہے:
ناپاک پانی کی مچھلی پاک اور حلال ہے۔ہاں اگر اس مچھلی میں ناپاک پانی کی بدبو موجود ہو تو مکروہ لکھا ہے مگر اس کی کراہت بقرہ جلالہ کی کراہت سے کم ہے،اس واسطے کہ جلالہ عین نجاست کھاتی ہے اور یہ پانی متنجس بالغیر کو پیتی ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved