• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خلوت صحیحہ کےبعد تین طلاقیں

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ ایک بچی کی شادی ہوئی اور شوہر کے ساتھ  خلوت صحیحہ بھی ہوئی لیکن وہ بچی مدخول بہا نہیں ہوئی، پھر چھ ماہ علیحدہ رہنے کے بعد طلاق ہو گئی تب بچی حیض کی حالت میں تھی۔ ان حالات کے پیش نظر طلاق ہو گئی یا نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے:

خلوت صحیحہ کی تفصیل لکھیں؟ اور طلاق کے الفاظ کیا تھے؟ اور کتنی دفعہ بولے؟ خلوت کا دورانیہ کتنا تھا اور کیا میاں بیوی کے حقوق کی ادائیگی سے کوئی چیز مانع تھی؟

جواب وضاحت:

خلوت صحیحہ تین سے چار دفعہ ہوئی زبردستی۔ دورانیہ پہلی بار میں تقریباً 20 منٹ، اس کے بعد تقریباً دس منٹ۔ کوئی چیز مانع نہیں تھی بس بیوی نہیں چاہ رہی تھی، اور پہلی دفعہ شوہر کی کوشش تھی دخول کرنے کی لیکن نہیں ہونے دیا گیا۔ اور طلاق قانونی طریقے سے ہوئی ہے، پہلے ایک پیپر بھیجا گیا پھر ایک ماہ بعد دو پیپر بھیجے گئے۔

پہلی تحریر کے الفاظ: …..من مقر مسماۃ خدیجہ مذکوریہ کو طلاق اول یعنی دے کر اپنی زوجیت سے علیحدہ کرتا ہے، طلاق اول سمجھتا ہوں اور اسی طرح اسے طلاق اول قرار دیتا ہوں، طلاق اول گردانتا ہوں ….. الخ۔

دوسری تحریر کے الفاظ: ….. من مقر مسماۃ خدیجہ مذکوریہ کو اس کے مطالبہ پر مورخہ 2019-03-19 کو طلاق اول دے چکا ہوں، اب دوسری اور تیسری طلاق ثلاثہ دے کر اپنے زوجیت سے الگ کرتا ہوں طلاق، طلاق، طلاق گردانتا ہوں، طلاق، طلاق، طلاق سمجھتا ہوں اور اسی طرح اسے طلاق، طلاق، طلاق قرار دیتا ہوں۔ بعد از میعاد عدت شرعی و قانونی مسماۃ خدیجہ مذکوریہ عقد ثانی کر لے تو من مقر کو کسی طور پر کوئی کبھی عذر و اعتراض نہ ہو گا ….. الخ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں ہو گئی ہیں جن کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے۔ لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved