• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

خواب آور دوائی استعمال کرنے کی حالت میں طلاق دینا

استفتاء

بیان حلفی ***

من محلف حلفاً بیان کرتا ہے کہ میں تقریباً سات سال سے ٹیکے ( نیوروبیاں، دائز پام) لگوا رہا ہوں، جس میں نشہ آور دوا شامل ہوتی ہے۔ میں ٹیکہ لگوا کر گھر آیا تو بیوی سے گھریلوں معاملات پر جھگڑا ہوگیا۔ میں غصے میں اپنے آپ پر قابو نہ رکھتے ہوئے اپنی بیوی کو تین چار مرتبہ طلاق طلاق دیتا ہوں کہہ بیٹھا ہوں۔ میں جاہل آدمی ہوں مجھے نہیں معلوم کہ زبانی کہہ دینے سے طلاق ہوجاتی ہے میں سمجھتاتھا کہ طلاق لکھ پڑھ کر دی جاتی ہے۔ مجھے اللہ تعالیٰ سے ڈر لگتا ہے۔ اب میں اپنی بیوی کے کمرے میں نہیں سوتا۔ میرے بچے اس کے پاس سوتے ہیں۔ یہ باتیں میں خدا کو حاضر و ناظر جان کر بیان کر رہا ہوں مجھ سے انجانے میں غلطی ہوگئی ہے۔ میں اپنے حق میں اللہ تعالیٰ کی رضا چاہتا ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نیورو بیان نشہ لانے والی دوا نہیں ہے۔ دائز پام سے بھی نشہ نہیں آتا صرف نیند آتی ہے اور سات سال سے مسلسل استعمال سے صرف سکون کی حالت ہوتی ہے۔ نیند کا غلبہ اچانک نہیں ہوتا۔ اس لیے مذکورہ صورت میں طلاق دیتے وقت سائل ہوش میں تھا البتہ ان سے یہ غلط فہمی تھی کہ شاید زبانی طلاق نہیں ہوتی۔ اس کی یہ غلط فہمی ناقابل اعتبار ہے۔ اس لیے مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں اور نکاح مکمل طور سے ختم ہوگیا ہے۔ اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved