• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خاوند کا بیوی کو میکے میں رات ٹھہرنے سے انکار اوراس کی شرعی حیثیت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرا سوال یہ ہے کہ ہماری بچی کی رخصتی کے بعد ڈیڑھ مہینے تک بچی میکے رہنے نہیں آئی۔ داماد والدین کے گھر ملانے لاتا رہا، جب ہم نے ایک دن رات رہنے کے لیے بلایا تو اس نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسلام میں ایک شہر میں رہتے ہوئے میکے جا کر رہنے کی گنجائش نہیں ۔کیا اس کا ایسا کرنا صحیح تھا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

خاوند کا یہ کہنا کے ایک شہر میں رہتے ہوئے میکے میں رات رہنے کی اسلام میں گنجائش نہیں، یہ بات غلط ہے ،اسلام میں گنجائش ہے مگر یہ گنجائش شوہر کی اجازت پر موقوف ہے،دوسرے لفظوں میں شوہر کو اس سے روکنے کا حق حاصل ہے، اگر شوہر اجازت دے تو بیوی رات رہ سکتی ہے۔

اب رہا یہ کہ شوہر کو اجازت دینی چاہیے یا نہیں؟ یہ شوہر کی صوابدید پر ہے مگر ہمارے معاشرتی رواج کے مطابق شوہر کو مناسب وقت کے لئے اجازت دینی چاہیے اور محض اپنے حق کی بناءپرروکنے سے پہلے یہ  بھی سوچ لینا چاہیے کہ آخر بیوی بھی کتنے ایسے معاملات میں شوہرسے تعاون کرتی ہے جن میں تعاون کرنا بیوی کے ذمہ لازم نہیں ہے ۔میاں بیوی کے اچھے تعلقات کی بنیاد باہمی تعاون پر ہے ،حق کی تحدیدوتعیین سے  ازدواجی زندگی خوشگوار نہیں رہتی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved