- فتوی نمبر: 12-63
- تاریخ: 09 جون 2018
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
1۔کیا خواتین کے لیےآرٹی فیشل انگوٹھی پہننا جائز ہے؟
2۔ اور پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ اگر انگوٹھی لوہے،پیتل ،رانگ تانبے میں سے کسی دھات کی ہو اور اس پر سونے یا چاندی تہہ چڑھی ہوئی نہ ہو تو ایسی انگوٹھی پہننا ناجائز ہے۔
2۔ ناجائز لباس یا انگوٹھی پہن کر نماز پڑھنے میں کراہت ہے تاہم نماز ہو جائے گی اور اگر ایسی انگوٹھی پر سونے یا چاندی کی تہہ چڑھی ہوئی ہو توایسی انگوٹھی پہننا نہ تو مکروہ ہے اور نہ ہی اس سے نماز میں کوئی فرق آتا ہے۔
فتاوی عالمگیری5/335 میں ہے:
- 1. وفی الخجندی التختم بالحدید والصفروالنحاس والرصاص مکروه للرجال والنساء جمیعا ولاباس بان یتخذ خاتم حدید قدلوی علیه فضة اوالبس بفضة حتی لایری کذافی المحیط.
حاشیۃ الطحطاوی ص211 میں ہے:
2. والثوب الحریر والمغصوب وارض الغیر تصح فیها الصلواة مع الکراهة التحریمة ذکره السید وفی السراج والقهستانی تکره الصلاة فی الثوب الحریر والثوب المغصوب وان صحت والثواب الی الله تعالی.
© Copyright 2024, All Rights Reserved