• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کھوٹ ملے سونے کے خالص سونے سے تبادلے میں کمی بیشی

استفتاء

ہمارے پاس ایک عام آدمی پرانا زیور  تیار 5 تولہ کا بیچنے کے لیے لاتا ہے۔ ہم اسے دیکھ کر ایک اندازہ لگا تے ہیں کہ اس میں خالص تقریباً 4 تولے ہے۔ لہذا اسے 4 تولے کے حساب سے پیسے دے دیتے ہیں۔ پھر اس زیور کو گلا کر اس کی ڈلی بنا لیتے ہیں۔ اب مثلاً اس ڈلی کا کل وزن ساڑھے  4 تولے ہے لیکن ابھی اس میں ٹانکا وغیرہ شامل ہوتا ہے جو تیزاب سے نکلتا ہے جس کا پروسیجر لمبا ہوتا ہے۔ پھرہم اس ڈلی کو لیبارٹری بھیج دیتے ہیں، جہاں سے پتا چلتا ہے کہ مثلاً اس میں خالص سونا چار تولے اور پاؤ تولہ کھوٹ وغیرہ ہے۔

تو ہم آگے بیو پاریوں کو وہ ساڑھے چار تولے والی ڈلی سوا چار تولے کے  عوض دے دیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح سے ساڑھے چار تولے کھوٹ ملے سونے کو سوا چار تولے خالص کے عوض بیچنا درست ہے؟ جبکہ ہمارے پاس اتنا کیش بھی نہیں ہوتا کہ ہم سونے کو کیش کے بدلے میں بیچیں یا اس کا متبادل کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں سود بن جاتا ہے۔ اگر اس طرح کرنے کی مجبوری ہو تو چار تولے سونے کے ساتھ کچھ مثلاً 4/1 تولہ چاندی دے دیں یا کچھ مثلاً دس روپے  دے دیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved