• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

خلع اور اس کی بنیاد اور آپ میری طرف سے فارغ ہو سے طلاق کا حکم

استفتاء

میری خلع کورٹ سے 23جون 2018 کو ہوئی لیکن پیپرز ابھی تک نہیں ملے۔۔۔لہذا عدت کب اور کہاں سے شروع ہو گی؟دوسری بات میرا ایک بچہ بھی ہے،جو والد کے پاس ہے۔۔میں صرف بچے کے متعلق کبھی کوئی ہدایت دے دیتی ہوں ۔کیا اس سلسلے میں، میں ان سے بات کر سکتی ہوں؟

خلع کس بنیاد پر لیا؟ وہ کاغذات مطلوب ہیں۔آپ کے جوابات اس وضاحت پر موقوف ہیں

2012میں شادی ہوئی تھی بس گھریلو مسائل تھے اور میں ان کے ایکسٹرا مرٹل تعلقات کو سامنے لائی جس پر معاملات مزید خراب ہوئے۔انہوں نے اپنے گھر میں ہی مجھے 4 بار کہہ دیا تھا”آپ میری طرف سے فارغ ہو "ستمبر2016 میں مجھے میرے گھر چھوڑ گے۔تب میں حاملہ تھی۔8 مارچ 2017 کو میرا بچہ ہوا۔اس کے3بعدماہ میں نے ان کی طرف سے پیپرز کا انتظارکیا ۔پھر میں  خلع کے لئے کورٹ گئی۔کورٹ سے ابھی تک مجھے خلع کے پیپرز نہیں ملے۔

وضاحت مطلوب ہے :یہ الفاظ کس حالت میں بولے تھے ؟غصے میں یا طلاق کی بات چیت چل رہی تھی ؟

جواب وضاحت:یہ الفا ظ بحث ومباحثے میں بولے تھے ،شدید غصہ نہیں تھا مگر جیسے غصہ ہوتا ہے اسی طرح کی کیفیت تھی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں خاوند کے ان الفاظ سے کہ ’’آپ میری طرف سے فارغ ہو ‘‘ایک طلاق بائنہ واقع ہو چکی ہے جس کی وجہ سے پہلانکاح ختم ہو گیا ہے ۔عورت عدت گزارنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنا چاہے تو کرسکتی ہے اور اگر اسی خاوند کے ساتھ رہنا چاہے تو نیا نکاح کرنا ضروری ہو گا جس میں گواہ بھی ہوں گے اور حق مہر بھی رکھا جائے گا۔عدت کی ابتداء اس دن سے ہو گی جب پہلی دفعہ غصے کی حالت میں یہ لفظ بولے تھے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved