• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کنائی الفاظ کے بعد صریح  الفاظ میں طلاق دینے کا حکم

استفتاء

میری(میں عظمیٰ)   اور میرے شوہر عظمت علی کے درمیان بروز بدھ، تاریخ9 کی صبح خرچہ کے متعلق لڑائی ہوئی، عظمت علی نے مجھے بہت مارا اور کھینچ کر دروازے کی طرف لے گیا، میں نے اپنے بچاؤ کے لیے اپنی ساس کو آواز دی،  اس پر عظمت علی نے کہا تم نے سب کو تماشا دکھانا ہے؟ میں نے جواب دیا جی ہاں! اس نے غصے میں آکر مجھ سے کہا کہ میری طرف سے تم فارغ ہو، جہاں مرضی جاؤ، میں نے تمہیں طلاق دی، تم جا سکتی ہو۔ اور میں وہاں سے اپنی ساس  کے گھر آگئی، وہاں آکر بھی عظمت نے مجھ سے لڑائی کی اور میں نے اپنے والدین کو فون کر دیا، اس نے لڑائی کے دوران طلاق کا لفظ بس ایک بار استعمال کیا۔

سائل(بھائی) محمد علی         عظمت علی(شوہر)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دو بائنہ طلاقیں ہوگئی ہیں،  جن کی وجہ سے سابقہ نکاح ختم ہوگیا ہے لہٰذا دوبارہ اکٹھے رہنے کے لیے نیا نکاح کرنا ضروری ہے  جس میں دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کا بطور گواہ ہونا ضروری ہے اور مہر بھی دوبارہ مقرر کرنا  ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved