- فتوی نمبر: 1-190
- تاریخ: 16 مئی 2007
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
ایک دینی ادارہ نے چند دکانیں کرایہ کیلئے بنائی ہیں ،دکان کے خواہشمند حضرات سے علاوہ کرایہ کے بطور زر ضمانت (ایڈوانس)مبلغ پچیس ہزار روپے لئے ہیں ۔اور کہتے ہیں کہ جب دکان خالی کرنا ہو گی تمہیں ایک ماہ قبل اطلاع دے دیں گے ۔ جب تم دکان خالی کروگے اسی وقت تمہارا (ایڈوانس) زر ضمانت تمہیں واپس کر دیا جائے گا ۔یہ زر ضمانت ( ایڈوانس) کہیں سود کے زمرے میں تو نہیں آتا ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ اگر کرایہ میں ایڈوانس کی وجہ سے کمی نہ کی ہو تو یہ سود کے زمرے میں نہیں آتا ۔
2۔ زر ضمانت تو امانت ہوتی ہے اس کا استعمال جائز نہیں اس کو صرف امانت کے طور پر رکھے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved