- فتوی نمبر: 8-2
- تاریخ: 11 دسمبر 2015
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
*** پلازہ کی دکانیں اور فلیٹ جب کرایہ پر دی جاتی ہیں تو ان کرایہ داروں سے سیکیورٹی کی رقم بھی لی جاتی ہے اور پلازہ کے مالک اس سکیورٹی کی رقم کو اپنے استعمال میں بھی لاتے ہیں لیکن جب کوئی کرایہ دار دکان/ فلیٹ چھوڑتا ہے تو یہ سکیورٹی کی رقم واپس کر دی جاتی ہے۔ کیا کرایہ دارو ں سے سیکیورٹی کی رقم لینا شرعاً درست ہے اور اگر لینا درست ہے تو اس رقم کے استعمال کا کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کرایہ دار سے سیکیورٹی کے طور پر لی ہوئی رقم کی حیثیت گروی کی سی ہے۔ لہٰذا یہ رقم لینا تو درست ہے البتہ اسے استعمال کرنا درست نہیں۔ اگر اس رقم کی حفاظت کا مسئلہ ہو تو بینک کے کرنٹ اکائونٹ میں یہ رقم رکھوا دی جائے۔
(١) (شرح المجلة: ٣/٢٥٨)
أما لو کانت الودیعة دراھم أو دنانیر أو شیئاً من المکیل أو الموزون و أنفق شیئًا منها في حاجته حتی صار ضامناً لما أنفق، لا یصیرضامناً لما بقي و إن جاء بمثل ما أنفق فخلط بالباقي صار ضامناً للکل: البعض بالانفاق والبعض بالخلط ………… واللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved