- فتوی نمبر: 18-392
- تاریخ: 21 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مفتی صاحب! میرا تعلق شاہ عالم مارکیٹ لاہور سے ہے۔ اور ہم Cosmetics items (کاسمیٹکس آئٹمز) کی manufacturing (تیار) بھی کرتے ہیں اور Sale and purchase (خرید و فروخت) بھی کرتے ہیں۔
1۔ ہم ایک item تیار کرتے ہیں اور جو Sticker(سٹیکر) اس پر لگاتے ہیں اس پر چائنہ کے ایک برانڈ کا نام لکھتے ہیں اور ایڈریس بھی چائنہ کا لکھتے ہیں۔ کیا یہ طریقہ کار جائز ہے؟
2۔ اگر ہم دکاندار کو بتا کر دیں کہ یہ لوکل آئٹم ہے، چائنہ کی نہیں ہے۔ تو کیا جائز ہو گا؟
ہمارا ریٹ بھی اس Imported Brand (امپورٹڈ) سے کم ہوتا ہے، اس ریٹ سے بھی اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ لوکل ہے۔
3۔ اگر ہم برانڈ کا نام تو کسی دوسرے ملک کا استعمال کریں لیکن اس پر Made in Pakistan (میڈ ان پاکستان) لکھ دیں تو کیا جائز ہو گا؟ کیا کوئی صورت ہو سکتی ہے کسی دوسرے ملک کے برانڈ کا استعمال کرنے کی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1-2۔ اپنی تیار کردہ آئٹم پر چائنہ کے برانڈ کا نام لکھنا اور ایڈریس بھی چائنہ کا لکھنا ناجائز ہے خواہ آپ دکاندار کو یہ بتا کر فروخت کریں کہ یہ لوکل آئٹم ہے، چائنہ کی نہیں یا بغیر بتائے فروخت کریں۔ نیز آپ کا ریٹ امپورٹڈ برانڈ سے کم ہو یا نہ ہو، بہر صورت ناجائز ہے۔ کیونکہ اس میں جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے۔
3۔ کسی امپورٹڈ برانڈ کا نام استعمال کرنا جبکہ اس پر میڈ اِن پاکستان لکھا ہوا ہو، درج ذیل شرائط کے ساتھ جائز ہے:
i۔ قانوناً منع نہ ہو۔
ii۔ بیچنے والا آگے بتا کر بیچے۔
iii۔ اصل کمپنی کا قابل اعتبار ضرر نہ ہو (مطلوبہ نفع کا کم ہونا ضرر نہیں ہے)۔
البتہ پھر بھی اس سے بچا جائے تو یہ بہتر ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved