• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کسی ادارے کو رقم د ے کر قسم کے کفارے میں غریبوں کو کھانا کھلانا

استفتاء

اگر قسم ٹوٹ جائے جس کے بدلے 10لوگوں کو کھانا کھلانا ہے تو ایک ادارہ ہے جو روزانہ کئی غریب لوگوں کو کھانا کھلاتا ہے اور ہر بندے سے 50روپے لیتا ہے ۔ تو اگر ہم 50روپے کے حساب سے 10لوگوں کے کھانے کے پیسے اس ادارے میں دے دیں،  تو بیماری قسم کا کفارہ ادا ہو جائے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو ادارہ غریبوں کو کھانا کھلاتا ہے اگر آپ اپنی قسم کے کفارے کے پیسے اس ادارے کو دے دیں تو یہ درست ہے۔ لیکن اس میں دو باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہوگا ورنہ کفارہ ادا نہ ہوگا۔

ایک بات تو یہ ہے کہ اگر قسم کے کفارے میں کھانا کھلانا ہو تو دو ٹائم کا کھانا کھلانا ضروری ہوتا ہے۔ مذکورہ صورت میں چونکہ فی کس ایک وقت کے کھانے کی قیمت 50روپے ہے لہٰذا  دس (10)غریبوں کے دو ٹائم کے کھانے کی قیمت ایک ہزار(1000)  روپے دینا ضروری ہوگا۔ اس سے کم دیں گے تو کفارہ ادا نہ ہوگا۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ ادارہ جن 10دس غریبوں کو آپ کے پیسوں سے ایک وقت (مثلاً صبح) کھانا کھلائے انہی 10دس غریبوں کو اسی دن شام کو یا دوسرے دن (چاہے صبح، چاہے شام کو) کھانا کھلائے۔ اگر آپ کے پیسوں سے صبح کچھ غریبوں کو کھانا کھلائے اور دوسرے وقت دوسرے غریبوں کو کھانا کھلائے تو کفارہ ادا نہ ہوگا۔

الفتاوی الہندیہ(2/63) میں ہے:(کفاره اليمين)….. وإن اختار الطعام….. وطعام الاباحة اکلتان مشبعان غداءً و عشاءً أو غدأ ان أو عشأ ان أو عشاءً و مسحوراً و المستحب أن يکون غداءً و عشاءً بخبز و إدام……الخالفتاوی الہندیہ(2/63) میں ہے:ولو غدى عشرة و عشى عشرة غيرهم لم يجزئ و کذا إذا غدى مسکيناً و عشىٰ آخر عشرة أيام لم يجزئ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved