- فتوی نمبر: 2-83
- تاریخ: 08 اگست 2007
- عنوانات: مالی معاملات > مضاربت
استفتاء
میری ساس صاحبہ ایک رشتہ دار کو 2 لاکھ روپیہ دینا چاہتی ہیں جو کہ برفیوں کا کاروبار کرتے ہیں۔ ہر مہینے جتنا منافع ہوگا وہ آدھا آدھا تقسیم ہوجائے گا۔ یعنی منافع فکس نہیں ہے ۔ ایک سال کا معاہد ہ ہوگا۔ اس کے بعدا س کے بعد اگر وہ چاہیں تو اپنا پیسہ واپس لے سکتی ہیں۔ کیا اس طرح کاروبار کرنا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائز ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved