• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کسی قوم کی برائی بیان کرنے کا حکم

  • فتوی نمبر: 8-334
  • تاریخ: 03 اپریل 2016

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کسی آدمی کا کسی قوم کا نام لے کر یہ کہنا کہ یہ قوم یہ کرتی ہے جیسے پٹھان یہ کرتے ہیں یا پٹھانوں میں یہ خصلت ہے یا کسی دوسری قوم کے متعلق گفتگو کرنا کیا یہ غیبت ہے کہ نہیں؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ بینوا  توجروا

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر کسی قوم کی کسی برائی کا تذکرہ کرتے ہوئے پوری قوم مراد ہو تو یہ تذکرہ غیبت میں شمار ہو گا۔اور اگر کسی قوم کے بعض غیر متعین افراد مراد ہوں تو یہ تذکرہ غیبت میں شمار نہ ہو گا۔

فتاویٰ شامی (9/ 674) میں ہے:

و اغتاب أهل قرية فليس بغيبة لأنه لا يريد به كلهم بل بعضهم و هو مجهول، خانية فتباح غيبة مجهول و متظاهر… و قال الشامي تحت قوله (لأنه لا يريد به كلهم) مفهومه أنه لو أراد ذلك كان غيبة.

فتاویٰ عالمگیری (5/ 362) میں ہے:

و من اغتاب أهل كورة أو قرية لم تكن غيبة حتى يسمي قوماً معروفين كذا في السراجية.

………………………. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved