- فتوی نمبر: 3-87
- تاریخ: 06 فروری 2009
- عنوانات: مالی معاملات > شرکت کا بیان
استفتاء
چند شرکاء نے ایک جگہ خریدی اور اپنے ایک شریک کو خریدنے کے لیے ذمہ دار بنایا۔ جگہ خریدنے کے بعد یہ شریک دوسرے شریکوں سے پوچھے بغیر مختلف قسم کے تصرفات ( مثلاً پلاٹ کے ارد گرد چار دیواری کی ، ایک کمرہ بنایا اور درخت وغیرہ لگائے ) جگہ بیچنے تک کرتا رہا۔ اس دوران جگہ کی قیمت بہت بڑھ گئی۔ اب جب جگہ فروخت کی گئی تو وہ شریک تصرفات کی رقم کو اپنے حصے میں ڈال کر اپنا حصہ بڑھانا چاہتا ہے۔ اور ان بغیر پوچھے تصرفات پر بھی نفع وصول کرنا چاہتا ہے۔ آیا بغیر پوچھے تصرفات کی رقم شرکاء کے ذمے ہے یا نہیں؟ اگر ذمے ہے تو کیا اس پر نفع لینا بھی جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں شریک نے مذکورہ تصرفات اگر اپنے مال سے کیے تو تصرفات کی وجہ سے پلاٹ کی قیمت میں جتنا اضافہ ہوا ہے، وہ اضافہ اس شریک کا ہے۔ مثلاً ( خالی پلاٹ کی قیمت 45 لاکھ ہے اور شریک کے تصرفات کی وجہ اس کی قیمت 50 لاکھ ہو گئی ہے تو یہ زائد قیمت ( یعنی پانچ لاکھ ) اس شریک کے ہیں۔ اور باقی 45 لاکھ تمام شرکاء میں تقسیم ہوں گے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved