• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیابیٹے کے مرنے کے بعد سسر بہو سے نکا ح کرسکتا ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

قرآن پاک میں بیٹے کی بیوی کو سسر کے لیے حرام قرار دیا گیا ہے لیکن ایک بات سامنے آئی ہے کہ بیٹے کے مرنے کے بعدسسر کی بیوی سے نکاح کر سکتا ہے؟ کیا یہ صحیح ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سسر اور بہو کے درمیان محرم ہونے کا رشتہ ہمیشہ کے لئے قائم ہوتا ہے ،اس لئے بیٹے کے مرنے کے بعد بھی سسر کے لئے اس کی بیوی (یعنی بہو) سے نکاح کرنا حرام ہے۔

حاشية ابن عابدين،اسباب التحریم انواع :قرابة مصاهرة (3/ 31)

قوله ( وزوجة أصله وفرعه ) لقوله تعالى { ولا تنكحوا ما نكح آباؤكم } وقوله تعالى { وحلائل أبنائكم الذين من أصلابكم } والحليلة الزوجة وأما حرمة الموطوءة بغير عقد فبدليل آخر وذكر الأصلاب لإسقاطه حليلة الابن المتبنى لا لإحلال حليلة الابن رضاعا فإنها تحرم كالنسب بحر وغيره

فی التاترخانیة:4/49:

اما الاربعة التی من جهة المصاهرة۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وحلیلة الابن نسبا وسببا۔۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved